کورونا سے چھٹکارا پانا اب اتنا بھی آسان نہیں، وبا دوبارہ سر اٹھا سکتی ہے، خبردار کر دیا گیا

اسلام آباد(پی این آئی) سنگاپور کی یونیوورسٹی نے پیش گوئی کی ہے کہ کورونا وائرس رواں سال جون میں ختم ہوجائے گا۔وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر ظفر مرزا نے جس دن اس تحقیق کے نتائج سامنے آئے اسی دن عوام کو یہ بات بتائی۔لیکن کیا یہ بات واقعی سچ ہے؟ اس حوالے سے جنگ اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے

کہ سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن نے وبا سے متاثر ہونے والے تمام ممالک کا جائزہ لیا ہے جس نے پاکستان بھی شامل ہے۔وبا کے پھیلنے کا انداز کا جائزہ لینے کے لئے ایس آر ماڈل تخلیق کیا گیا۔تحقیق کے مطابق 90 فیصد کرونا وائرس جون تک دنیا بھر سے ختم ہو جائے گا۔مخصوص ملکوں کے حوالے سے وائرس کے خاتمے کا وقت معمولی حد تک مختلف ہے۔اور ان میں چند دن سے لے کر چند ماہ کا فرق ہے۔تحقیق کے نتائج کے مطابق وائرس دنیا بھر سے مکمل طور پر دسمبر 2020 تک ختم ہوگا۔لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہے۔کیونکہ بظاہر اس تحقیق میں یہ خیال پیش کیا گیا ہے کہ جو لوگ وائرس سے ریکور ہو چکے ہوں گے ان میں دوبارہ علامات ظاہر نہیں ہوگی۔لیکن عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس بات کے شواہد نہیں کہ جو لوگ وائرس سے ریکور ہو چکے ہیں ان میں وائرس سے بچاؤ کی اینٹی باڈیز موجود ہیں اور وہ دوسری مرتبہ متاثر نہیں ہوں گے۔جاپان کا جزیرہ ہوکائیدو اس کی واضح مثال ہے۔جہاں لاک ڈون نافذ کیا گیا تو کورونا وائرس بھی ختم ہوگیا لیکن جیسے ہی لوگ ڈاؤن کو اٹھایا گیا تو وائرس کی دوسری لہر نے حملہ کر دیا جس نے جزیرے کو دوبارہ لاک ڈاؤن کرنا پڑا۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 31 لاکھ 39ہزارسے تجاوز کرگئی ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد دو لاکھ 18ہزارسے زائد ہوگئی ہے۔ بدھ کو امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کورونا وائرس سے امریکا میں اب تک 59266ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ امریکہ میں یہ وبا خوفناک شکل اختیار کرچکی ہے اور اس سے متاثرین کی تعداد 1035765 ہوگئی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں