لاہور (پی این آئی) رویت ہلال ریسرچ کونسل نے یکم رمضان 25 اپریل بروز ہفتہ کو ہونے کا دعویٰ کردیا۔ سیکرٹری جنرل خالد اعجاز مفتی کا کہنا ہے کہ اس بار شعبان المعظم کے30 دن مکمل ہوں گے، جبکہ جمعرات کی شام کو چاند دکھائی دینے کا کوئی امکان نہیں۔ انہوں نے رمضان المبارک کے چاند دیکھنے سے
متعلق ماہرین فلکیات اور وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے دعوے کی تصدیق کی ہے کہ جمعرات 23 اپریل کو چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس بار شعبان المعظم کے30 دن مکمل ہوں گے اوریکم رمضان لمبارک25 اپریل بروز ہفتہ کو ہوگی جبکہ رمضان المبارک کا چاند 24 اپریل بروز جمعہ کی شام دکھائی دینے کے قومی امکانات ہیں۔مزید برآں خبررساں ادارے کے مطابق رویت ہلال ریسرچ کونسل کے سیکرٹری جنرل خالد اعجاز مفتی نے کہا کہ نیا چاند تب تک دکھائی نہیں دیتا، جب تک کہ اس کی عمر غروب آفتاب کے وقت کم از کم 19 گھنٹے نہ ہوجائے اور غروب شمس و غروب قمر کا درمیانی فرق کم از کم 40 منٹ ہوجائے۔نیز چاند کا زمین سے زاویائی فاصلہ کم از کم 6 ڈگری اور چاند کا سورج سے زاویائی فاصلہ کم از کم 10 ڈگری ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا چاند 23 اپریل جمعرات کی صبح پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق 7بج کر 26 منٹ پر پیدا ہوگا، جمعرات کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام علاقوں میں 12 گھنٹوں سے بھی کم ہوگی، غروبِ شمس اور غروبِ قمر کا درمیانی فرق پاکستان بھر میں کہیں بھی 19 منٹ سے زائد نہیں ہوگا لہٰذا 29 شعبان جمعرات کی شام چاند دکھائی دینے کی شہادتوں کا اگر کہیں سے بھی اعلان کیا جائے گا تو وہ تمام شہادتیں جھوٹی، غیر شرعی اور سائنسی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہوں گی۔خالد اعجاز مفتی نے بتایا کہ 24 اپریل کی شام غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام شہروں میں 35 گھنٹوں سے بھی زائد ہوچکی ہوگی، دوسری جانب غروب شمس و قمر کا درمیانی فرق جو 40 منٹ ہونا چاہیے وہ پشاور اور راولپنڈی، اسلام آباد میں 71منٹ ، لاہور میں 70منٹ، کوئٹہ میں 71 منٹ جبکہ کراچی میں 70 منٹ ہوگا لہٰذا اگر جمعتہ المبارک کی شام بادل نہ ہوئے تو چاند پاکستان کے تمام علاقوں میں واضح اور تا دیر دکھائی دے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں