امریکا نے رواں سال سخت امیگریشن پالیسی کے تحت چھ ہزار سے زائد غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں، محکمہ خارجہ کے مطابق زیادہ تر ویزے قانون شکنی، مدت سے زائد قیام اور بعض صورتوں میں دہشتگردی کی حمایت جیسے الزامات پر منسوخ کیے گئے، چار ہزار ویزے ایسے طلبہ کے تھے جن پر حملے، چوری یا نشے میں ڈرائیونگ جیسے جرائم کا الزام تھا، جب کہ دو سے تین سو ویزے دہشتگردی سے جڑے معاملات کی بنا پر منسوخ کیے گئے، اس کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کی جانچ اور سخت اسکریننگ بھی اس پالیسی کا حصہ بنائی گئی ہے، وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی گئی جو امریکی مفادات کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث تھے، تاہم ناقدین نے اس اقدام کو اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ امریکی آئین کی پہلی ترمیم کے خلاف ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں