ویلنگٹن(شِنہوا)نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرس ہپکنز نے سابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو کرائسٹ چرچ کال کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کیا ہے جو 15 مارچ 2019 میں مساجد میں ہونے والی ہلاکت خیز فائرنگ کے بعد نیوزی لینڈ کی قیادت میں دہشت گردی اور انتہا پسندی سے لڑنے کا عالمی اقدام ہے۔کرائسٹ چرچ کال کے لیے خصوصی ایلچی براہ راست وزیراعظم کو رپورٹ کریں گی۔
ہپکنز نے کہا کہ آرڈرن نے خصوصی ایلچی کے طور پر معاوضہ وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور وہ 17 اپریل کو اپنا عہدہ سنبھالیں گی۔ہپکنز نے کہا کہ کرائسٹ چرچ کال حکومت کے لیے خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے اور جیسنڈا آرڈرن کو آن لائن پرتشدد انتہا پسندانہ مواد کو ختم کرنے کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے منفرد کردار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آن لائن دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندانہ موادایک عالمی مسئلہ ہیلیکن نیوزی لینڈ میں بہت سے لوگوں کے لیے یہ بہت ذاتی مسئلہ بھی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرائسٹ چرچ کال 15 مارچ 2019کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کے ردعمل کا حصہ ہے جس میں 51 افراد قتل کئے گئے تھے۔وزیر اعظم کے مطابق خصوصی ایلچی کرائسٹ چرچ کال سے متعلقہ معاملات پر نیوزی لینڈ کی سینئر نمائندے کے طورکام کریں گی جبکہ اس مقصد کیلئے وہ فرانس کے بطور شریک ملک قریبی تعاون پر بھی کام کریں گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں