برطانیہ میں ملکہ راج کا اختتام، ملکہ الزبتھ سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

لندن(آئی این پی)برطانیہ کی آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کے بعد سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کردی گئی ،انکی آخری رسومات میں دنیا بھر سے 500 سے زائد سربراہان مملکت نے شرکت کی ۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو دعائیہ تقریبا ت کے بعد ملکہ الزبتھ دوم کے تابوت کو سرکاری اعزاز کے ساتھ ونڈزر کاسل میں سینٹ جارج چیپل کے رائل والٹ میں اتار دیا گیا۔

سرکاری تدفین عام طور پر بادشاہوں اور ملکائوں کے لیے مخصوص ہوتی ہے، اور اس میں فوجی جلوس اور آخری دیدار جیسی رسومات شامل ہوتی ہیں۔یہ جذبات اور شاہی شان و شوکت سے بھرپور تقریب کا دن تھا جس کا آخری مظاہرہ 60 سال قبل برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل کے ریاستی جنازے میں ہوا تھا۔ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات کا آغاز برطانوی وقت کے مطابق دن گیارہ بجے ویسٹ منسٹر ایبی میں دو ہزار افراد کے مجمعے کے سامنے دعائیہ تقریب سے ہوا جبکہ اس موقع پر لندن کے مرکزی علاقے میں ہزاروں شہری بھی موجود تھے۔اس تقریب کے بعد ملکہ کا تابوت ویسٹ منسٹر ایبی سے لندن کے ہائیڈ پارک کارنر میں واقع ولنگٹن آرچ لے جایا گیا جہاں سے اسے ونڈزر کاسل منتقل کیا گیا اور وہاں کے گرجا گھر سینٹ جارج چیپل میں دعا کے بعد اسے رائل والٹ میں اتار دیا گیا۔دنیا بھر سے 500 سے زائد سربراہان مملکت آنجہانی ملکہ الزبتھ دوئم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے لندن پہنچے جن میں امریکی صدر جو بائیڈن، چین کے نائب صدر وینگ چھی شان، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، جاپان کے بادشاہ ناروہیٹو سے لے کر جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا، کوک آئی لینڈ کے وزیر اعظم مارک بران اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سمیت متعدد اہم رہنما شامل تھے ۔البتہ چند اہم سربراہان مملکت جیسے چین کے صدر شی جن پھنگ، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت چند اہم رہنما دعوت نامہ ملنے کے باوجود تقریب میں شریک نہیں ہوئے جبکہ وینزویلا، شام اور افغانستان کو دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا کیونکہ ان ممالک کے برطانیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

ملکہ برطانیہ کے تابوت کے آخری دیدار کے لیے لندن کی سڑکوں پر لاکھوں افراد کی قطاریں لگی رہیں جبکہ ویسٹ منسٹر ایبے کے اطراف سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے۔جلوس جنازہ ویسٹ منسٹر ایبے سے روانہ ہوکر انکی آخری آرام گاہ سینٹ جارج چیپل کی طرف رواں دواں ہو اتو راستے میں لاکھوں لوگ سڑک کے دونوں اطراف قطار بنائے ملکہ کو الوداع کہنے کیلئے موجود تھے۔ملکہ کو کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں سپرد خاک کردیا گیا جس کے ساتھ ہی ملکہ راج کا خاتمہ ہوگیا۔اس سے قبل ویسٹ منسٹرایبے میں دعائیہ تقریب میں شاہی خاندان کے افراد نے شرکت کی، آخری رسومات کی ادائیگی کی تقریب بڑی اسکرینیں لگا کربراہ راست نشر کی گئی۔پیر کو رائل نیوی کی سرکاری گن کیرج میں تابوت ویسٹ منسٹر ہال سے ویسٹ منسٹرایبے منتقل کیا گیا، اس موقع نئے بادشاہ، شہزادہ ولیم ،ہیری اورشاہی خاندان کے سینئرارکان جلوس میں پیدل چلے۔ویسٹ منسٹرایبے میں دعائیہ سروس کا اختتام بگل بجا کر کیا گیا، سارے برطانیہ میں دومنٹ کیلئے زندگی تھم گئی۔جس کے بعد تابوت جلوس کی شکل میں لندن ہائیڈ پارک کارنرمیں واقع ولنگٹن آرچ لیجایا گیا۔ ہرایک منٹ بعد لندن کی بگ بین کی گھنٹی بجائی گئی، ہائیڈ پارک سے ہرمنٹ بعد توپوں کی سلامی دی گئی، سینٹ جارج چیپل میں ملکہ کا شاہی تاج آخری بار ان سے جدا کردیا گیا۔ملکہ کے جنازے کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل ہے اور آخری رسومات کو سرکاری حیثیت دی گئی ہے، اس اہم موقع پر فوجی دستوں نے پولیس کے ساتھ سیکورٹی سنبھالے رکھی۔اس سے قبل پیر کی صبح 6 بجے ویسٹ منسٹر ہال میں ملکہ ایلزیبتھ کے تابوت کے دیدار کا وقت ختم ہوا اورعوام کے لیے ہال کے دروازے بند کردئیے گئے تھے۔غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق ویسٹ منسٹر ہال میں موجود ملکہ ایلزبیتھ کے تابوت کو دیکھنے کے لیے 5 روز کے دوران لاکھوں افراد نے یہاں کا رخ کیا۔اس دوران کئی کلومیٹر طویل قطاریں دیکھنے میں آئیں اور ہزاروں میل کا سفر کرکے لوگ اس مقام تک پہنچے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں