سابق وزیر کو عدالت کی جانب سے سخت سزا سنا دی گئی

کوپن ہیگن(پی این آئی)ڈنمارک کی امیگریشن امور کی سابق خاتون وزیر کو ایک عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کے بعد انہیں پارلیمان کی رکنیت سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے سیاسی پناہ کے متلاشی کم عمر جوڑوں کو علیحدہ کیا تھا۔غیرملکی میڈیار کے مطابق ڈنمارک کی سابق امیگریشن وزیر اینگر سٹوجبرگ کو پارلیمان کی رکنیت سے محروم کیا گیا۔

48 سالہ اینگر کو عدالت نے سن 2016ء میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے کم عمر جوڑوں کو جدا کرنے کا قصوروار قرار دیا تھا، جس کے بعد پارلیمان میں ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی ہوئی۔سٹوجبرگ نے اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد صحافیوں کے پاس اس انداز سے بات چیت کرتے ہوئے مخاطب ہوئیں جیسے انہیں پارلیمان سے زبردستی نکال دیا گیا ہو۔ انہوں نے کہاکہ میرے اپنے ساتھیوں کو پارلیمنٹ سے مجھے اس طرح ووٹ کر کے باہر نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ میں نے آنکھ بند کرنے کے بجائے کچھ لڑکیوں کی حفاظت کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بجائے مجھے ڈنمارک کے لوگوں کے ووٹوں سے باہر ہونے دینا چاہیے تھا۔سٹوجبرگ نے سن 2015ء سے 2019ءتک بطور امیگریشن وزیر خدمات انجام دیں۔

 

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں