امریکی فوج نے پھر جنگ شروع کر دی؟ طالبان کے ٹھکانوں پر حملے، نشانہ کس کو بنایا گیا؟

واشنگٹن (پی این آئی) امریکی فوج نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب افغانستان کے صوبے قندھار میں طالبان کے ٹھکانوں پر دو فضائی حملے کر دیے ۔العربیہ کے مطابق پینٹاگون کے عہدیداران نے بتایا کہ ان حملوں میں اس ساز و سامان کو نشانہ بنایا گیا جو امریکی فورسز چھوڑ کر آئی تھیں ۔ حالیہ حملوں میں نشانہ بنایا گیا سامان افغان فورسز کو منتقل کیا گیا تھا مگر بعد ازاں طالبان نے اس پر قبضہ کرلیا۔پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جون کیربی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی فضائی حملوں میں افغان فوج کو سہارا دینا مقصود ہے ۔ امریکی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل مارک میلی کا دو روز قبل کہنا تھا کہ طالبان افغانستان کے مختلف حصوں پر قابض ہو رہے ہیں تاہم ان کی فتح یابی کی کوئی ضمانت نہیں ۔واضح رہے کہ طالبان غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد سے افغانستان میں تیزی سے پیش قدمی کر رہے ہیں ، طالبان کی جانب سے فتح کئے جانے والے علاقوں کی ویڈیوز بھی جاری کی جا رہی ہے جبکہ طالبان پاک افغان سرحد پر باب دوستی کا کنٹرول بھی سنبھالے ہوئے ہیں ۔میڈیا رپورٹس اور طالبان کے دعوے کے مطابق طالبان افغانستان کے 80 فیصد سے زیادہ پر قبضہ حاصل کر چکے ہیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں