لندن (پی این آئی) مشہور زمانہ ریکوڈک کیس میں پاکستان کو معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر 6 ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا تھا اور لندن ہائی کورٹ نے پاکستان پر پابندی عائد کرتے ہوئے اس معاملے میں کرپشن کا الزام عائد کرنے سے روک دیا ہے۔ لندن ہائی کورٹ کی جانب سے 98 صفحات پر فیصلہ جاری کیا گیا ہے جس میں پاکستان کو ریکوڈک کیس میں کرپشن کے الزامات اٹھانے سے روکنے کا کہا گیا ہے۔ پاکستان نے آسٹریلین فرم ٹیھتیان کو جزوی ایوارڈ دینے کا فیصلہ لندن ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ لندن ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ ریکوڈک کیس میں پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے میں کرپشن کا ذکر تک نہیں تھا۔ سپریم کورٹ نے معاہدے کو غلط قرار دیتے ہوئے بدعنوانی کا حوالہ نہیں دیا تھا۔
میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت کے پاس بدعنوانی کے نئے شواہد ہیں تو وہ انٹرنیشنل کامرس آف چیمبر (آئی سی سی) سے رجوع کرے، پاکستانی لیگل ٹیم، سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر کیس کو کالعدم قرار دلانا چاہتی تھی۔
یاد رہے کہ عالمی بینک کے انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس (اکسڈ) نے ریکوڈک ہرجانہ کیس میں پاکستان پر تقریباً 6 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا جس کے خلاف پاکستان نے اپیل دائر کی تھی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں