جنیوا (پی این آئی) بھارت میں پیدا ہونے والی کورونا کی سنگین صورتحال دنیا کے کسی بھی ملک میں پیدا ہو سکتی ہے اور اس خطرے سے بچنے کے لیے اقوام عالم کو بے پناہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت یورپ کے سربراہ ہنس کلوج نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممالک کو انفیکشن کی ایسی ہی نئی لہر سے بچنے کے لیے پابندیوں میں بہت جلدی نرمی کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’جب ذاتی حفاظتی اقدامات میں نرمی کی جا رہی ہو، جب بڑے پیمانے پر اجتماعات ہو رہے ہو، جب وائرس کے زیادہ پھیلاؤ والی قسم ہو اور ویکسینیشن کا عمل بدستور کم ہو تو یہ کسی بھی ملک میں ایک سخت طوفان پیدا کر سکتا ہے۔ اس بات کو سمجھنا بہت ضروری ہے کہ انڈیا جیسی صورتحال کہی بھی پیدا ہو سکتی ہے۔ انڈیا میں کورونا وائرس کی یہ نام نہاد نئی قسم پورے ملک میں پھیل رہی ہے۔ لیکن ابھی تک عالمی ادارہ صحت نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ یہ وائرس کی دوسری اقسام کی نسبت زیادہ پھیلتا ہے یا زیادہ مہلک ہے۔ ماہرین کے مطابق بڑے اجتماعات جیسے سپورٹس میچز یا شادیاں کیسز میں اضافے کی وجوہات میں سے ایک ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں