لندن (این این آئی )برطانیہ میں ہیئت میں تبدیلی والے کورونا وائرس یعنی نئے کورونا وائرس سے مقابلے کی ویکسین کی تیاری شروع ہو گئی۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق برطانوی میڈیا کے مطابق نئی ویکسین کورونا وائرس کے مدافعتی نظام کو بائی پاس کرنے سے روک دے گی۔برطانوی میڈیا کا کہناتھا کہ نئے کورونا
سے مقابلے کی ویکسین یونیورسٹی آف ناٹنگھم میں تیار کی جا رہی ہے۔برطانوی میڈیا نے یہ بھی بتایا کہ رضا کاروں پر نئے کورونا وائرس سے مقابلے کی ویکسین کی آزمائش چند ہفتوں میں کی جائے گی۔۔۔۔ کورونا وائرس کے نئے اسٹرین کو انتہائی مہلک قرار دیدیا گیا، اب تک کتنے ممالک میں پھیل چکا ہے؟ ویکسین کی افادیت متاثر ہونے کاخدشہ لندن(پی این آئی) برطانوی سائنسدان نے برطانیہ میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کے نئے اسٹرین کو انتہائی مہلک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بہت تیزی سے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ستمبر میں انگلینڈ کا گارڈن کہلانے والی کانٹی کینٹ میں سامنے آنے والا یہ اسٹرین اب تک 50 سے زائد ملکوں میں پھیل چکا ہے۔اس اسٹرین کے سامنے آنے کے بعد برطانیہ ایک مرتبہ پھر سے ملک گیر لاک ڈائون کا اعلان کر چکا ہے جب کہ دنیا بھر میں بھی خوف کی علامت بنا ہوا ہے۔ماہرین نے کہا کہ یہ اسٹرین دیگر کورونا وائرس کی اقسام کی نسبت 70 فیصد زیادہ متعدی اور 30 فیصد زیادہ مہلک ہے۔برطانیہ کے کووڈ 19 جینومکس کنسورشیم کے ڈائریکٹر شیرون پیکاک کا کہنا تھا کہ برطانیہ بھر میں پھیلنے کے بعد یہ اسٹرین بہت تیزی سے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔واضح رہے کہ اس اسٹرین کو 1.1.7 کا نام دیا گیا ہے ۔پیکاک کے مطابق جس طرح سے یہ اسٹرین گزشتہ
کچھ ہفتوں اور مہینوں کے بعد اب تبدیل ہورہا ہے اس سے خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ یہ ویکسین کی افادیت کو متاثر کر سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں