مرنے والے 32 بوڑھوں کی موت کا سبب کورونا ویکسین ہو سکتی ہے، محکمہ صحت کے اعلان نے پریشانی پھیلا دی

کوپن ہیگن (شِنہوا) ناروے کی میڈیسنز ایجنسی( این او ایم اے) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک کے نرسنگ ہومز میں کمزور اور عمر رسیدہ 23 مریضوں کی موت کوویڈ-19 ویکسین کی دی گئی پہلی خوراک کا منفی ردعمل ہوسکتا ہے۔میڈیسنز ایجنسی کے مطابق کوویڈ-19 کی ویکسین کومر ناٹی(فائزر -بیون ٹیک) کی تحقیق

میں 85 سال سے زیادہ عمر کے کچھ افراد شامل کییگئے تھے تاہم ان میں غیر مستحکم یا شدید بیماریوں میں مبتلا مریض نہیں تھے۔میڈیسنز ایجنسی کے سربراہ سگورڈ ہورتیمو کا کہنا ہے کہ تشخیص سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایم آر این اے ویکسینز کے معمولی منفی اثرات جیسے بخار اور متلی کچھ کمزور مریضوں کی موت کا سبب بن گئے۔پریس ریلیز کے مطابق مشتبہ منفی اثرات اور اموات کی اطلاعات روزانہ کی بنیاد پر سامنے آتی رہی جن کا ناروے کی میڈیسنز ایجنسی اور قومی ادارہ برائے عوامی صحت(این آئی پی ایچ) مسلسل جائزہ لیتا رہا۔طبی جائزہ کے لئے مرنے والوں کی 13 لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا گیا، جس کے بعد قومی ادارہ برائے عوامی صحت نے کوویڈ-19ویکسین کے استعمال کے حوالے سے تازہ ترین ہدایات جاری کیں جن میں کمزور عمر رسیدہ افراد کے لئے تفصیلی ہدایات شامل ہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں