ٹرمپ کے بہترین دوست نے بھی ساتھ چھوڑ دیا، ٹوئٹر’’کور پکچر ‘‘سے تصویر ہٹا دی

تل ابیب(آئی این پی)ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو مابین دوستی بھی ٹرمپ کی شکست کے ساتھ ہے ڈھے گئی، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے منگل کے روز اپنے ٹویٹر اکانٹ کے Cover Photo کو ہٹا دیا ۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی نوعیت کی ایک دل چسپ پیش رفت میں اسرائیلی وزیر

اعظم بنیامین نیتن یاہو نے منگل کے روز اپنے ٹویٹر اکانٹ کے Cover Photo کو ہٹا دیا ہے۔ اس تصویر میں اسرائیلی وزیر اعظم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ساتھ بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایسے وقت میں نیتن یاہو کا اس تصویر کو ہٹا دینا یہ تاثر دے رہا ہے کہ وہ اپنے سیاسی حلیف سے علاحدہ ہونا چاہتے ہیں جس کو ممکنہ مواخذے کا سامنا ہے۔واہٹ ہائوس میں ملاقات کے دوران نیتن یاہو کی ٹرمپ کے ساتھ بیٹھے ہوئے یہ تصویر اسرائیلی وزیراعظم کے امریکی صدر کے ساتھ قریبی تعلقات کی علامت کے طور پر طویل عرصے تک نیتن یاہو کے سرکاری ٹویٹر اکائونٹ پر سجی رہی۔اب نیتن یاہو کے اکائونٹ پر ایک دوسری تصویر سجی ہوئی ہے جس میں اسرائیلی وزیر اعظم کرونا کی ویکسین لگواتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔واضح رہے کہ نیتن یاہو نے نومبر 2020 میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کے مقابل ٹرمپ کی شکست کے بعد بھی امریکی صدر والی تصویر اپنے اکائونٹ پر برقرار رکھی ہوئی تھی۔۔۔۔امریکہ کو کیا ہو گیا؟ ٹرمپ نے 24 جنوری تک واشنگٹن میں ہنگامی حالت نافذ کر دی، اقتدار کے آخری دن تک ملک کے لیے کام جاری رکھوں گا، ٹرمپ کا اعلانواشنگٹن(این این آئی )وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگلے ہفتے صدر کی حلف برداری اور انتخابی مراحل کی تکمیل تک 24 جنوری تک واشنگٹن میں ہنگامی حالت کے

نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے منگل کے روز 24 جنوری تک واشنگٹن ڈی سی کے لیے ہنگامی صورتحالکااعلان کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ایک امریکی اہلکار نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایاکہ سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پینس نے وہائٹ ہائوس کے اوول آفس میں ملاقات کی۔عہدیدار نے کہا کہ دونوں رہ نمائوں نے کانگریس میں ہونے والے تشدد کے بعد سے ملاقات نہیں کی تھی۔ دونوں میں مثبت گفتگو ہوئی۔ ڈیموکریٹس آئین میں 25 ویں ترمیم کے تحت ٹرمپ کے مواخذہ کے لیے پینس پر دبا ئوڈال رہے ہیں۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جن لوگوں نے قانون کی خلاف ورزی کی اور دارالحکومت میں گذشتہ ہفتے طوفان برپا کیا وہ 75 ملین امریکیوں کی حمایت والی امریکا فرسٹ تحریک کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اقتدار کے آخری دن تک ملک کے لیے کام جاری رکھیں گے۔۔۔۔

close