میلانیا نے خاموشی توڑ دی، امریکی کانگریس پر حملہ شرمناک،میرا دل بھی دکھی ہو گیا

واشنگٹن(این این آئی)امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے کیپیٹل ہِل پر شوہر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ پر طویل خاموشی توڑ دی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ملانیا نے اپنے ایک حالیہ بلاگ میں لکھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کا پارلیمنٹ پر حملہ شرمناک عمل ہے جس سے میرا دل بھی دکھی ہوا

ہے۔انہوں نے کیپیٹل ہِل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا میں گزشتہ ہفتے جو کچھ بھی ہوا وہ انتہائی شرمناک تھا، مجھ پر گمراہ کن الزامات بھی لگائے گئے جنہوں نے مجھے رنجیدہ کیا۔میلانیا ٹرمپ نے اپنے بلاگ میں صدر کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان پر کسے گئے نازیبا تبصرے اور غلط زبان استعمال کرنے پر غصے کا اظہار بھی کیا۔انہوں نے لکھا کہ خاتونِ اول ہونے کی حیثیت سے خدمات انجام دینا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، میں ان لاکھوں امریکیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے پچھلے 4 سالوں میں میرے شوہر اور میری حمایت کی۔ میں آپ سب کی مشکور ہوں کہ مجھے ایسے پلیٹ فارم پر عوام کی خدمت کرنے کا موقع دیا گیا۔میلانیا کے مطابق یہ وقت صرف اور صرف ہمارے ملک اور اس کے شہریوں کی صحتیابی کیلئے ضروری ہے، اسے ذاتی فائدے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔کیپیٹل ہِل حملے کی مذمت کرتے ہوئے میلانیا نے لکھا کہ ہماری قوم کو معاشرتی تہذیب کو جِلا بخشنی چاہئے اور اس متعلق غلطیوں سے گریز کیا جانا چاہیے،میں کیپیٹل ہِل حملے کی مذمت کرتی ہوں کیونکہ تشدد، ہنگامہ آرائی کبھی بھی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔۔۔۔ سعودی عرب میں تین لاکھ سے زائد ملازمتوں کے مواقع، بیروزگار پاکستانی ہنرمندوں کیلئے خوشخبری آگئی ریاض(پی این آئی) سعودی

عرب میں ایک نئے شہر کو بسانے کے لیے بڑا تعمیراتی منصوبہ شروع کردیا گیا ہے، 170 کلومیٹر طویل پٹی میں رہائش گاہیں اور دیگر عمارات کی تعمیر کے لیے ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد کی ضرورت ہو گی۔ جس کی وجہ سے لاکھوں پاکستانیوں کو روزگار میسر آنے والا ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو مستقبل کے شہر نیوم میں ”دا لائن“ کے نام سے ایک نیا شہری منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ مستقبل میں شہری سوسائٹیوں کا ایک منفرد جدید ماڈل ہوگا اور یہ جدت اور فطرت کے حسین امتزاج کا غماز ہوگا۔العربیہ نیوز کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”دا لائن 170 کلومیٹر پر محیط ہائپر سے مربوط ایک نئی پٹی ہوگی۔اس کو فطرت کے عین مطابق ڈیزائن کیا جائے گا اور اس میں کاریں اور شاہراہیں نہیں ہوں گی بلکہ وہاں کمیونٹیوں کو مصنوعی ٹیکنالوجی سے آراستہ اور ہم آہنگ کیا جائے گا۔اس کی بدولت وہاں کے مکین اور کاروباریوں کو اپنا معیارِ زندگی بلند کرنے کے مواقع میسرآئیں گے۔“دالائن کا منصوبہ بھی نیوم اور سعودی عرب کے ویژن 2030ء کا حصہ ہے۔اس سے ملازمتوں کے تین لاکھ 80 ہزار نئے مواقع پیدا ہوں گے اور اس کی بدولت سعودی عرب کی مجموی قومی پیداوار(جی ڈی پی) میں 2030ء تک 180 ارب ریال (48 ارب ڈالر) کا اضافہ ہوگا۔سعودی

ولی عہد کے بیان کے مطابق عام شہروں کے ذرائع نقل وحمل کے برعکس دالائن منصوبہ میں سفری وقت کو کم کرنے کے لیے تیزرفتار سفر کے نئے حل پیش کیے جائیں گے تاکہ اس کے مکین اپنی صحت پر توجہ مرکوز کرسکیں۔جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اس نئے شہر میں زیادہ سے زیادہ فاصلہ صرف 20 منٹ میں طے کیا جاسکے گا۔نیوم منصوبہ کے پائیدارترقی کے تصور کو عملی جامہ پہناتے ہوئے دالائن میں صاف توانائی مہیا کی جائے گی۔یہ آلودگی سے پاک ،صاف اور ماحول دوست ہوگی۔اس منصوبہ پر تعمیراتی کام اس سال کی پہلی سہ ماہی میں شروع ہوجائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں