بارسلونا(پی این آئی )سپین کے صوبہ کاتالان میں محکمہ تعلیم کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں شروع کی جانے والی اسلامی تعلیم کی کلاسز کو مزید سکولز اور سنٹرز تک بڑھایاجائے گا۔اس سے قبل اسلامی تعلیمات کی کلاسز بارسلونا، بیکس یوبریگات، خرونا، تاراگونا، میں شروع کہ گئیں تھیں۔یورپ پریس
کے مطابق محکمہ تعلیم کی ڈائریکٹر جنرل ماتے ایمرچ کا کہنا ہے کہ اس بات کا فیصلہ بہت سی درخواستوں کے بعد کیاگیاہے۔پرائمری کے پہلے سال اور ای ایس او کے طالب علموں کو دینی تعلیم دی گئی۔کلاسز ان سکولوں میں شروع کی جائیں گی جہاں زیادہ تعداد میں طالب علم موجود ہوں گے۔اس سے قبل کاتالونیا میں اسلامی تعلیم کے حوالے سے متعدد درخواستیں موصول ہوئیں ۔ سنہ 2019 میں 22 فیصد کیتھولک، 1.1فیصد اسلامی، 0.52فیصد ایونجیکل، 0.01فیصد یہودی مذہبی تعلیم کے حصول کے لیے درخواستیں دی گئیں تھیں۔ صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹرھذال کی وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سے ملاقات صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹرھذال حمود العتیبی نے وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود سے ملاقات کی جس میں فاصلاتی تعلیم کے فروغ، اعلی معیاری تعلیم کی فراہمی اور معاشرے کی تشکیل میں جامعات کے کردار جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر تعلیم نے ڈاکٹر ھذال کو بطور صدر جامعہ ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوے ان کے لیے نیک خواہشات کااظہار کیا۔ اسلامی یونیورسٹی کی معاشرے کے لیے خدمات کی تعریف کرتے ہوے شفقت محمود نے جامعہ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے ملکی جامعات پر زور دیا کہ وہ باہمی تعاون پر خصوصی توجہ دیتے ہوے تجربات کے تبادلے کو فروغ دیں۔ پاک سعودی تعلقات کا ذکر کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین دیرینہ اور مضبوط برادرانہ تعلقات استوار ہیں جو ہر آے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ صدر جامعہ نے وزیر تعلیم کو اسلامی یونیورسٹی کے وژن،مستقبل کے اہداف، تعلیمی معیار کی بہتری کے اقدامات اور سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی وزارت کی وضع کردہ پالیسی اور وژن کی روشنی میں اعلی معیاری تعلیم کےلیے دوطرفہ تعاون کے ذریعے اپنی کاوشیں جارے رکھے گی۔ ڈاکٹر ھذا ل کا کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی دنیا بھر کی جامعات کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کی خواہاں ہے تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا جاسکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں