سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو کرونا ویکسین لگا دی گئی، سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے بارے میں کیا فیصلہ کیا گیا؟

ریاض (این این آئی )سعودی عرب کی وزارت صحت کی جانب سے ملک میں کرونا ویکسین لگائے جانے کے عمل میں مملکت کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو بھی ویکسین کی خوراک دی گئی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد سلمان کو کرونا ویکسین گزشتہ روز لگائی گئی۔سعودی

عرب کے وزیر صحت توفیق بن فوزان الربیعہ نے مملکت کے باشندوں اور غیرملکیوں کو کرونا ویکسین کی فراہمی اور ویکسین لگائے جانے کے عمل کی سرپرستی اور نگرانی کرنے پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم کرونا کی وبا پر کنٹرول قائم کرنے کے حوالے سے شروع میں اٹھائے گئے اقدامات کے ثمرات سمیٹ رہے ہیں۔ شہریوں کی جان ومال کا تحفظ مملکت کے ویژن 2030 کا حصہ ہے۔ سعودی عرب کی حکومت پرہیز علاج سے بہتر ہے کے اصول پر چل رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے بر وقت احتیاطی تدابیر اختیار کیں اور یہ ثابت کیا کہ صحت انسان کی پہلی اور بنیادی ضرورت ہے۔ کرونا کی دنیا میں ویکسین کی تیاری کے بعد مملکت نے اس کے حصول اور شہریوں کو لگانے میں دیر نہیں کی۔وزیر صحت کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے ملک کے باشندوں اور مملکت میں مقیم تمام غیر ملکیوں کو مفت ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔۔۔۔

اسرائیل کو تسلیم کیا تو قتل کر دیا جائوں گا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کاانکشاف

واشنگٹن (پی این آئی) اسرائیلی نژاد امریکی کاروباری شخصیت حائم سابان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سعودی

ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا تو انہیں ان کے ہی لوگ قتل کردیں گے۔اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق حائم سابان نے امریکہ کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن کی انتخابی مہم کےسلسلے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سعودی ولی عہد نے کہا ہے کہ وہ اپنے ہمسایہ ممالک بحرین اور متحدہ عرب امارات کی طرح اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کرسکتے۔ اگر انہوں نے ایسا کیا تو انہیں ایران، قطر اور سعودی عرب کے لوگ قتل کردیں گے۔حائم سابان نے کہا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز چاہتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ 2002 میں پانے والے امن معاہدے کو نافذ کیا جائے۔ اگر سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرتا ہے تو حرمین شریفین پر اس کی گرفت کمزور پڑ جائے گی اور ترکی اور ایران کو انہیں متنازعہ بنانے کا موقع مل جائے گا۔

close