کورونا کی دوسری لہر، برطانیہ دنیا سے کٹ کر رہ گیا، 40 سے زیادہ ملکوں نے برطانیہ سے آنے والے مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی

لندن(این این آئی)برطانیہ میں کرونا وائرس کی نئی لہرپھیلنے کے بعد دنیا کے 40 سے زیادہ ممالک نے وہاں سے آنے والے مسافروں کے داخلے پر پابندی عاید کردی ہے اور اس کے ساتھ فضائی روابط بھی منقطع کردیے ہیں جس کے بعد برطانیہ دنیا سے کٹ کررہا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی دفترخارجہ

دولتِ مشترکہ اور ترقی نے اعلان کیا کہ درج ذیل ممالک نے برطانیہ سے آنے والے مسافروں کے داخلے پر پابندی عاید کردی ہے،آسٹریلیا، بیلجیئم ، بلغاریہ ، کینیڈا ، کولمبیا،کروشیا ، جمہوریہ چیک ، ڈنمارک ، ایسٹونیا ، فِن لینڈ ، فرانس ، جرمنی ، ہانگ کانگ ، ہنگری ، بھارت،آئرلینڈ ، اسرائیل ، اردن ، لٹویا ، لیتھوانیا ، لکسمبرگ ، نیدرلینڈز، ناروے ، پولینڈ ، پرتگال ، رومانیہ ، روس ، سلواکیہ ، اسپین،سویڈن ، سوئٹزرلینڈ ، تھائی لینڈ ، تونس اور ترکی۔یونان نے برطانیہ سے آنے والے مسافروں کے لیے ایک نیا ضابطہ متعارف کرایا ہے اور ان پر ملک میں آمد کے بعد سات روز تک قرنطین میں رہنے کی پابندی عاید کردی ہے۔چلی نے گذشتہ چودہ روز کے دوران میں برطانیہ میں قیام کرنے والے تمام غیرملکی شہریوں کے داخلے پر پابندی عاید کردی ہے۔جرمنی نے 31 دسمبر تک اور نیدرلینڈز نے نئے سال کے آغاز تک برطانیہ سے آنے والی پروازوں کے داخلے پر پابندی عاید کردی ہے۔اسپین نے منگل سے تاحکم ثانی برطانیہ سے آنے والی پروازوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا تاہم ہسپانوی شہریوں یا ہسپانوی اقامت کے حامل افراد کو لانے والی پروازیں اس پابندی سے مستثنی ہوں گی۔ اسپین نے جنوبی مغربی ساحلی علاقے میں برطانوی کالونی جبرالٹر ( جبل الطارق)کے ساتھ سرحدی کنٹرول کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔۔۔۔

پاکستان سعودی عرب کشیدہ تعلقات جنرل (ر)راحیل شریف کی بھی چھٹی ہونے کا امکان

اسلام آباد (پی این آئی)سابق سیکرٹری دفاع جنرل (ر) نعیم لودھی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات میں کبھی دو ممالک کے تعلقات پتھر پر لکیر نہیں ہوتے۔جب مفاد آگے پیچھے ہوتے ہیں تو پھر تعلقات میں اتار چڑھا ئوبھی آتا ہے۔کسی بھی ملک کو یہ ہدایات نہیں دی جا سکتی کہ وہ آپ کے حساب سے چلے۔بین الاقوامی تعلقات میں دو باتیں ہیں ایک تو یہ کہ آپ کسی کو فائدہ پہنچانے کی پوزیشن میں ہوں جس کے لیے آپ کو معاشی طور پر مضبوط ہونا چاہئے۔دوسرا یہ کہ آپ کسی کو گزند پہنچانے کی پوزیشن میں ہوں تو اس ضمرے سے بھی ہم خود کو نکال لیتے ہیں۔جس طرح بھارتی آرمی چیف سعودی عرب آئے اور ایک تبدیلی آئی اس پر پاکستان کو پریشان تو ضرور ہونا چاہئے لیکن بہت زیادہ سیخ پا ہونے کی ضرورت نہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کا مڈل ایسٹ خاص طورر پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کوئی متبادل نہیں۔سابق سیکرٹری دفاع جنرل (ر) نعیم لودھی نے مزید کہا کہ دوسری وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب میں پاکستان کی فوجی ٹریننگ ، نیوی ٹریننگ ابھی بھی مضبوط ہے،اس میں ابھی کوئی کمی نہیں آئی ہے دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے،لیکن اس میں کمی آنے کے امکان ہیں،سنا ہے کہ جنرل(ر) راحیل شریف واپس آ جائیں گے،اس قسم کی بات چیت چل رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے علاوہ کسی ملک نے یہ اعلان نہیں کیا کہ ہم مدینہ

منورہ اور خانہ کعبہ کے لیے اپنی جان لڑا دیں گے۔سعودی عرب اور پاکستان کے عوام میں بھی گہرا تعلق ہے۔اس لیے کوشش کرنی چاہئے کہ تعلقات خراب نہ ہوں۔

close