ریاض (این این آئی)سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ کسی محدود جگہ یا مکان میں غیرخاندان کے پچاس سے زیادہ افراد کے اجتماعات کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عاید کردہ پابندی کی خلاف ورزی متصور ہوں گے اور ایسے اجتماعات کے منتظمین اور شرکا کو بھاری جرمانے عاید
کیے جائیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطا بق وزارت داخلہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کسی مکان ، ریسٹ ہاس ، فارم یا کسی کھلی جگہ پر پچاس سے زیادہ افراد کے اجتماعات یا اکٹھ منعقد کرنے پر جرمانہ عاید کیا جائے گا۔جس جگہ اجتماعات کے ضابطے کی خلاف ورزی ہوگی،اس کے مالکان اور ذمے داروں پر 15 ہزار ریال جرمانہ عاید کیا جائے گا جبکہ اجتماع میں شریک ہر فرد پر پانچ ہزار ریال ( فی کس)جرمانہ ہوگا۔اگراسی جگہ یا مکان یا فارم پر اس ضابطے کی دوبارہ خلاف ورزی کی جاتی ہے تو مالکان اور ذمے داروں کو 30 ہزار ریال جرمانہ ہوگا اور اکٹھ کے ہر شریک پر 10 ہزار ریال جرمانہ عاید کیا جائے گا۔وزارتِ داخلہ نے مزید کہاکہ اگران جرمانوں کے باوجود اس جگہ پر تیسری مرتبہ بھی اجتماع منعقد کرنے کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو اس جگہ اور اس کے ذمے داروں پر دگنا جرمانہ ہوگا اور ان کا معاملہ مقدمہ چلانے کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے پاس بھیج دیا جائے گا۔اسی طرح اکٹھ کے شرکا اور مدعوئیں کو بھی دگنا جرمانہ ہوگا اور ان کے خلاف بھی کرونا وائرس کے ضوابط کی خلاف ورزی پر مقدمہ چلایا جائے گا۔۔۔۔۔
سعودی عرب کا فائزر سے ہفتہ وار کرونا ویکسین کی ایک لاکھ خوراکیں حاصل کرنے کا اعلان
ریاض (این این آئی )سعودی وزارت صحت نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا کی کرونا ویکسین تیار کرنے والی کمپنی فایزر سے سعودی عرب کو ہر ہفتے ایک لاکھ خوراکیں مل رہی ہیں جبکہ حکومت نے موڈرنہ اور آسترا زینیکا کی ویکسینوں کا مطالعہ کر رہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت صحت کے انڈر سکریٹری نے کہا کہ مملکت ان کے استعمال کے لیے متعدد دیگر ویکسینوں کا مطالعہ کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سال کے اختتام سے قبل کسی اور ویکسین کا لائسنس جاری کیا جا سکتا ہے۔اگر ہم 80 فی صد آبادی کو وبا سے بچا لیتے ہیں تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ وبا کوروک دیا گیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں