اسلام آباد (پی این آئی) امریکا کا اگلا صدر جو بھی ہوا پاکستان کی امریکا کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات جاری رکھنے کی پا لیسی برقرار رہے گی۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات برائے 2020 کے لیے منگل کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد نتائج کی آمد کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اب تک 44 ریاستوں کے
نتائج آ چکے ہیں اور مزید 6 ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں جن پر ناصرف امریکی عوام بلکہ پوری دنیا کی نظریں لگی ہیں .پاکستان کی امریکا کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات جاری رکھنے کی پا لیسی برقرار رہے گی۔اعلیٰ ترین حکومتی سفارتی زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے اعلیٰ حلقوں کی نظر اس وقت امریکی صدارتی الیکشن پر ہیں۔جوبائیڈن یا ڈونلڈ ٹرمپ میں سے جو بھی اگلا امریکی صدر ہو گا۔پاکستان کی پالیسی واضح ہے کہ امریکا کے ساتھ آئندہ بھی برابری کی سطح پر پالیسی کے تحت بات چیت اور تعلقات کو جاری رکھا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر رہے۔امریکی صدر اور وزیراوعظم عمران خان کے درمیان رابطوں کا تسلسل جاری رہا۔اسی بہتر تعلقات کی بنیاد پر امریکا اور افغان طالبان کے درمیان قطر معاہدہ کرانے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا۔یہ ہی معاہدہ افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب بنانے میں اہم نقطہ ہے۔دوسری جانب ریاست پنلسوینیا ‘ ایریزونا‘جارجیا‘شمالی کیرولائنا‘نیواڈا اور الاسکا شامل ہیںیہ 6ریاستیں موجودہ صورتحال میں انتہائی اہمیت اختیار کرگئی ہیں نیواڈا میں دونوں امیدواروں کے پاس 49/49فیصد ووٹ ہیںاسی طرح باقی پانچ ریاستوں میں بھی مقابلہ انتہائی قریب ہے اور چند ووٹ بھی پورے انتخابات کا رخ بدل کر رکھ سکتے ہیں اگرچہ دونوں جماعتیں ان ریاستوں میں اپنی اپنی جیت کا اعلان چکی ہیں مگر ابھی تک ان ریاستوں میں گنتی پوری نہیں ہوئی ان میں سب سے اہم ریاست پنسلوینیا ہے جس کے20الیکٹرول ووٹ ہیں موجودہ صورتحال میں صرف3الیکٹرول ووٹوں کی حامل الاسکا بھی کم اہمیت کی حامل نہیں ہے .
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں