ابوظہبی (پی این آئی) اسرائیلی طیارہ متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر لینڈ کر گیا۔ تل ابیب سے پہلی پرواز مسافروں کو لے کر ابوظبی پہنچی ہے۔تفصیلات کے مطابق اسرائیل سے پہلی کمرشل پرواز متحدہ عرب امارات پہنچ گئی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اسرائیل کا اعلیٰ سطح کا وفد یو اے ای پہنچا۔اسرائیلی شہر
تل ابیب سے فلایٹ ایل وائے 971 مسافروں کو لے کر ابوظبی پہنچی، جہاز میں اسرائیل اور امریکا کا اعلی سطحی وفد موجود ہے جو اماراتی حکام سے تعلقات کی بحالی کے لیے حتمی مذاکرات کرے گا۔پرواز کا دورانیہ تین گھنٹے اور 13 منٹ تھا،پرواز اگلے روز ہی واپس چلی جائے گی۔گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ خلیفہ بن زاید ال نہیان نے اسرائیل کا معاشی بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امارات کی انفرادی شخصیات اور کمپنیوں کو اسرائیلی اداروں کے ساتھ معاہدے کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔اس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعوی کیا تھا کہ سفارتی تعلقات کیلئے مزید کئی عرب ریاستوں کے ساتھ خفیہ مذاکرات جاری ہیں۔اسرائیلی وفد ابوظہبی میں ہونے والی بات چیت شعبہ ہوابازی، سیاحت، تجارت، صحت، توانائی اور سلامتی سمیت دیگر امور پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے تبادلہ کرے گا اسرائیل نے کہا کہ ستمبر کے وسط تک متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدے پر دستخط کی تقریب واشنگٹن میں ہو گی۔اس حوالے سے ’دا یروشلم پوسٹ‘ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی پرواز کو سعودی عرب سے گزرنے کی خصوصی اجازت دے دی گئی ہے۔ تل ابیب سے ابو ظہبی جانے والا اسرائیلی طیارہ تاریخ میں پہلی بار سعودی فضائی حدود سے گرزے گا۔۔رپورٹ کے مطابق جہاز میں سوار امریکی عہدیداروں کی موجودگی کی وجہ سے پرواز کو سعودی عرب کی فضائی حدود سے اڑان کی اجازت دی گئی تاہم سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اسے کھلم کھلا تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں