بیروت (پی این آئی) لبنان کی تمام درآمدات رک گئیں، ملک میں آنے والے 80فیصد اناج کا راستہ بھی بند ہوگیا، نقصان کئی سالوں میں بھی پورا نہیں ہوسکے گا، بیروت کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دھماکوں کے نتیجے میں 70 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی، جبکہ لبنانی وزارت صحت
کے حکام کے مطابق 2500 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔اس وقت بیروت کے تمام ہسپتال مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ بیروت کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی جا چکی۔ لوگوں سے خون کے عطیات کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ لبنانی حکام کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ شہر میں بے پناہ تباہی مچی ہے۔ بیروت کی بندرگاہ اور آس پاس علاقے میں واقع عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکیں۔دھماکوں کے باعث بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے، لاشوں کی گنتی کرنا ممکن ہی نہیں۔بیروت کی بندرگاہ سے ملک کا 80فیصد اناج ملک کے اندر آتا ہے لیکن بندرگاہ کے تباہ ہونے سے خوراک کی کمی پیدا ہونے کا خدشہ سراٹھانے لگا ہے۔ ملک کی تمام درآمدات رک گئی ہیں جبکہ معیشت کئی سال پیچھے چلی گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ لبنان کا نقصان اتنا بڑا ہے کہ یہ کئی سالوں میں بھی پورا نہیں ہوسکے گا۔دوسری جانب لبنان کے حکام کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے جن کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔مزید بتایا گیا ہے کہ جب دھماکہ ہوا تو اس وقت سڑکوں پر چلتی گاڑیاں الٹ گئیں، کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور عمارتیں منہدم ہوئیں۔ عمارتوں کے ملبے تلے لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے جن کی زندگیاں بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس واقعے کے حوالے سے لبنان کے سیکورٹی چیف نے جاری بیان میں بتایا ہے بیروت کی بندرگاہ پر واقع اسلحے کے گودام میں دھماکے ہوئے۔ گودام میں کئی سال سے اسلحہ پڑا ہوا تھا، جو منگل کے روز دھماکوں کی وجہ بنا۔ دھماکوں کے نتیجے میں پورے شہر میں افراتفری کا عالم ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ جبکہ حکومتی افراد متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر امدادی کاموں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں