مقبوضہ کشمیر(پی این آئی)بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی آبادیوں کو ڈھال بنا لیا، گنجان آباد علاقوں میں توپ خانہ نصب کر دیا۔بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میںمسلمانوں کی آبادیوں کو انسانی ڈھال بنانے کا سلسلہ شروع کردیا۔کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرنے اور پاک فوج کے ہاتھوں ہر بار منہ کی
کھانے والی بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایل او سی کی مسلمانوں کی آبادیوں کو انسانی ڈھال بنانے سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔بزدل بھارتی فوجیوں نے گنجان آباد علاقوں میں اپنے توپ خانے نصب کر دیے ہیں۔کنٹرول لائن پر سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں کرنے اور پھر پاک فوج کے ہاتھوں پر منہ کی کھانے والی بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیرمیں ایل او سی کے قرب و جوار کی مسلم آبادیوں کو انسانی ڈھال بنانے کا شرمناک سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج نے کشمیریوں کے مختلف گاؤں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا شروع کیے ہیں، جہاں 155 ملی میٹر کی بوفورز توپیں آبادیوں کے بیچ نصب کر دی گئی ہیں۔فرنٹ لائن سے دم دبا کر بھاگنے والی بھارتی فوج کشمیری مسلمانوں کی آڑ میں لڑ رہی ہیں، جو ایک عالمی جنگی جرم ہے، کئی جگہوں پر بچوں سے کھیل کے میدان چھین کر آرٹلری نصب کر دی گئی ہے۔کپواڑہ کے پنزگام گاؤں کے باسیوں کے مطابق بھارتی فوجی گاؤں میں داخل ہوئے اور گاؤں کو پاکستان کے خلاف گولہ باری کے لانچ پیڈ کے طور استعمال کرنا شروع کیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں ناجائز بھارتی قبضے اور جبر کے خلاف سینہ سپر کشمیریوں کو بھی بزدل بھارتی افواج انسانی ڈھال بناتی آ رہی ہیں۔2016 میں کشمیری نوجوان فاروق احمد ڈار کو ایک فوجی جیب کے بونٹ سے باندھ کر5 گھنٹے تک کئی کشمیری دیہاتوں میں گھمایا گیا، اس انسانیت سوز کاروائی میں ملوث بھارتی فوجی افسر کو ایوارڈ بھی دیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں