لاک ڈائون کی وجہ سے بچوں کو خطرہ ،اقوام متحدہ کی رپورٹ نے والدین کو پریشان کر دیا

نیویارک (پی این آئی) اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً ایک ارب بچے، جو تقریباً دنیا کے تمام بچوں کا نصف ہیں، جسمانی، جنسی یا نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنے ہیں جو وبا کی وجہ سے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے باعث مزید بری شکل اختیار کر گیا ہے،اس طرح کی اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق میں عالمی ادارہ

صحت نے دریافت کیا ہے کہ 2017 میں تقریباً 40 ہزار بچے قتل ہوئے تھے۔اس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا نے تشدد کو بڑھایا ہے، کیونکہ گھر پر رہنے کی پالیسیوں نے مدد کے ذرائع کم کر دیے ہیں اور متاثرہ فرد کی دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت بھی کم ہو گئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم غیبریسیئس نے اسے کووڈ۔19 کا پریشان اثر کہا ہے،تقریباً 80 فیصد ممالک میں فنڈز کی کمی ہے اور روک تھام کے پروگراموں کے لیے قابلِ پیمائش اہداف نہیں ہیں جس کی وجہ سے اس قسم کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ سائبر بولنگ جیسے نقصان دہ آن لائن رویے میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں