ہانگ کانگ(پی این آئی) ہانگ کانگ میں 23دن بعد مقامی سطح پر کورونا وائرس کے دو نئے کیس سامنے آ جانے سے دنیا میں تشویش کی نئی لہر دوڑ گئی ہے اور اس موذی وائرس کے مکمل خاتمے کی امید دم توڑتی نظر آنے لگی ہے۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق گزشتہ 23دن تک ہانگ کانگ میں کورونا وائرس کا مقامی
سطح کا کوئی ایک کیس بھی سامنے نہیں آیا تھا جس پر عالمی ماہرین ہانگ کانگ حکام کی تعریف کر رہے تھے اور کہا جا رہا تھا کہ ہانگ کانگ نے انتہائی کامیابی سے اس وائرس کا خاتمہ کر دیا ہے لیکن گزشتہ روز ایک 66سالہ خاتون اور اس کی 5سالہ پوتی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی جس پر ہانگ کانگ سمیت دنیا بھر کے ماہرین سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان دادی پوتی نے حالیہ عرصے میں بیرون ملک سفر بھی نہیں کیا اور نہ کسی ایسے شخص سے ملیں جو بیرون ملک سے آیا ہو۔ اس کے باوجود انہیں کورونا وائرس کیسے لاحق ہو گیا؟ ہانگ کانگ کے ماہرین اس سوال کا جواب تلاش کرنے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے اندازہ ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کس خفیہ طریقے سے لوگوں میں موجود رہنے اور آگے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے کہ وائرس میں لاحق شخص میں کوئی علامت بھی ظاہر نہیں ہوتی اور وہ اسے آگے منتقل کر دیتا ہے۔ان دادی پوتی کو وائرس لاحق ہونے پر یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس ہانگ کانگ کے بعض لوگوں میں اس خفیہ طریقے سے رہ رہا ہے اور آگے پھیل رہا ہے۔واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں گزشتہ 4ماہ سے سکول، کالجز اور دیگر ادارے بند تھے اور سماجی فاصلے کی پابندی پر عمل کروایا جا رہا تھا۔ 23دن تک مقامی سطح کا کوئی کیس سامنے نہ آنے پر یہ پابندیاں آہستہ آہستہ ختم کی جارہی تھیں اور زندگی معمول پر آ رہی تھی کہ ان دو نئے کیسز نے ایک بار پھر صورتحال کو واپس اسی نہج پر پہنچا دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں