کینیڈا (پی این آئی) چینی فوج کے ہاتھوں 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے معاملے کو کینیڈین انگلش اخبار فنانشل پوسٹ نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی سے جوڑ دیا ہے۔اخبار نے اس تمام معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی بی جے پی سرکار کے متنازعہ فیصلے کا
نتیجہ ہے کہ چین کو مقبوضہ کشمیر میں مداخلت کا راستہ دے دیا گیا ہے۔آرٹیکل 370 کی منسوخی سے انجانے میں بیجنگ کو ایک نیا ہتھیار مل گیا ہے۔اخبار کے مطابق جموں کشمیر کی خود مختاری پر بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایک دیرینہ مقصد رہا ہے۔چین نے نئی ریاست کی تشکیل کو جارحیت اور مداخلت کے طور پر لیا اور بھارت کے ساتھ خارجہ پالیسی مذاکرات میں لداخ کی تشکیل کرنے والی نئی قانون سازی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔اخبار کے مطابق مجموعی طور پر آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے پر اعتراض کرنے کا یہ ایک مختلف طریقہ ہے اور اس اقدام سے متعدد محاذوں پر چین کو فائدہ ہوتا ہے اور اس سے چین پاکستان کے ساتھ اپنا اتحاد بھی مضبوط کر سکتا ہے۔واضح رہے کہ بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔5 اگست کو بھارت کی مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کیلئے آرٹیکل 370 ختم کرکے کشمیر کی خود مختار حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔ مودی سرکار نے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے کشمیر پر زبردستی قبضے کو تقویت دی اور اپنی مزید فوج وادی میں اتار دی ۔ پچھلے کئی ماہ سے کشمیر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے اور یہ بھی اطلاعات ہیں کہ مودی سرکار بڑے پیمانے پر کشمیریوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ،بھارت کے اس اقدام کی ج پاکستان نے شدید مذمت کی تھی۔ لیکن کئی ممالک نے اس معاملے پر بھارتی اقدام کی حمایت بھی کی۔ اس معاملے پر روس، افغانستان اور متحدہ عرب امارات بھی بھارت کے اس اقدام کی حمایت کر چکے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں