سعودی عرب میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا، ایک دن میں کتنے کیسز سامنے آگئے ؟ کھلبلی مچ گئی

جدہ(پی این آئی) سعودی عرب میں کورونا قابو سے باہر ہو گیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 4ہزار 9 سو 19 کیسز سامنے آ گئے، جو اب تک کے ریکارڈ یومیہ کیسز ہیں۔ نئے کیسز کے بعد بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 1لاکھ 41ہزار234 ہوگئی ہے جبکہ مزید 39مریضوں کے جاں بحق ہونے کے بعد اموات

کی گنتی ایک ہزار 91تک پہنچ گئی ہے۔ سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے نیوز بریفنگ کے دوران بتایاکہ مزید 2,122مریض کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئے، جس کے بعد مملکت میں کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی کْل گنتی 91,622 ہو چکی ہے۔وزارت صحت کے ٹویٹر اکاونٹ پر جاری اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کے شہر ریاض میں مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ کیسز کی تصدیق ہوئی جن کی تعداد 2 ہزار 371 رہی۔وزارت صحت نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورون کیسز میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کیسز میں اضافے کی بڑی وجہ سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنا اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کو قرار دیا ہے۔لوگوں کی جانب سے ماسک نہ پہننے کو بھی کیسز میں اضافے کی اہم وجہ قرار دیا گیا ہے۔سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے گزشتہ روز ایک نیوز بریفنگ میں خبردار کیا ہے کہ لوگوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پیشگی حفاظتی اور احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے جس کی وجہ سے مملکت میں کووِڈ-19 کے فعال کیسوں کی تعداد اور اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مملکت میں کورونا کے 90 ہزار مریض صحت یاب ہو گئے ہیں۔ صرف گزشتہ روز منگل کو ہی کورونا کے ایک ہزار 650 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس کے 44 فیصد مریضوں کی عمریں 31 سے 60 برس کے درمیان ہیں۔ 20 برس سے کم عمر مریض چار فیصد کے لگ بھگ ہیں- تیرہ فیصد ایسے ہیں جن کی عمریں 20 سے 30 برس کے درمیان ہیں اور 39 فیصد ساٹھ برس سے زیادہ عمر کے ہیں۔سعودی وزارت دفاع کی جانب سے کورونا سے متعلق یہ احتیاطی تدابیر ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کی گئی ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے یہی بہتر ہو گا کہ لوگ گھروں تک ہی محدود رہیں، کسی اشد ضرورت میں ہی گھروں سے باہر نکلا جائے۔ نجی اور سماجی تقریبات کا انعقاد نہ کیا جائے اور نہ ایسی تقریبات میں شرکت کی جائے۔ اس کے علاوہ ہجوم اور بھیڑ بھاڑ والے مقامات سے دُور رہا جائے۔گھر میں یا گھر سے باہر ہاتھوں کو دھوئے بغیر ناک، منہ اور آنکھوں کو چھونے سے باز رہیں۔ کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں سے ملنے جلنے سے گریز کریں۔ جبکہ کورونا کے مصدقہ مریضوں کی عیادت کو بھی نہیں جانا چاہیے۔ ادویہ منگوانے کے لیے فارمیسی کی ہوم ڈلیوری سروس سے استفادہ کریں۔ اسی طرح کھانے پینے اور دیگر ضروری سامان کے لیے بھی باہر جانے کی بجائے ہوم ڈلیوری سروس پر انحصار کریں۔ہاتھ بار بار صابن سے دھوئیں۔ کھانا تیار کرنے سے پہلے اور بعد میں بھی ہاتھوں کو سینیٹائز کرنا ضروری ہے۔چھینک اور کھانسی کے وقت ناک اور منہ پر ٹشو پیپر یا رومال رکھا جائے۔ اسی طرح چھینکنے اور کھانسنے کے بعد بھی ہاتھوں کو سینیٹائز کیا جائے یا اچھی طرح دھو لیا جائے۔ اپنے زیر استعمال اشیاء کو بھی وقتاً فوقتاً سینیٹائز کرتے رہیں۔پانی اور صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک دھوئیں اور اگر اس کی سہولت موجود نہ ہو تو تیس سیکنڈ تک سینیٹائزر کا استعمال کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں