سعودی تنصیبات پر حملے میں استعمال ہونیوالے میزائل کس اسلامی ملک کے نکلے؟اقوام متحدہ میدان میں آگئی

جنیوا(پی این آئی )اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس متعدد سعودی تنصیبات پر حملوں میں استعمال ہونیوالے میزائل ایرانی ساخت کے تھے۔ انہوں نے یہ بات سلامتی کونسل کو ایک رپورٹ میں بتائی۔ ایران کی وزارتِ خارجہ نے رپورٹ کو دباو کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد

کردیا۔نجی نیوز چینل کے مطابق انتونیو گوئتریس کے مطابق مئی 2019 میں عفیف میں تیل کی تنصیبات پر ہونیوالے حملے ہوں یا جون اور اگست 2019 میں ابہا انٹرنیشنل ایئر پورٹ اور ستمبر 2019 میں ایرامکو تنصیبات پر میزائل حملے، ان سب میں ایرانی ہتھیار استعمال کئے گئے، یہی نہیں امریکا نے گزشتہ سال جو ہتھیار اورعسکری ساز و سامان تحویل میں لئے تھے ان کا تعلق بھی ایران ہی سے ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے یقین دہائی کرائی تھی کہ وہ ہتھیار برآمد نہیں کرتا، ایران کا یہ اقدام سلامتی کونسل کی ایک قرارداد کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں