لاہور (پی این آئی ) بھارت کو شرارت مہنگی پڑی، اپنے اہم ترین علاقے سے ہاتھ دھو بیٹھا، چین نے لداخ کو کسی صورت چھوڑنے سے صاف انکار کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول سے 8 کلو میٹر اندر تک چین نے اپنا کیمپ قائم کر دیا ہے۔ جبکہ چین نے واپس جانے سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے
کہ یہ جگہ بھارت کی نہیں ہے۔ دوسری جانب بھارتی حکومت اور میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔بھارت کی فوج کے دو ٹینکر پہلے ہی پہنچ چکے ہیں تاہم چینی فوج کے قریب جانے کی بھی ہمت نہیں رکھتے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان کیشدہ حالات کے باعث طے شدہ دوروں کے منسوخ ہونے کا بھی امکان روشن ہو گئے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فلیگ میٹنگ کا انعقاد بھی کیا گیا تاہم چین نے پیچھے ہٹنے سے انکار کرتے ہوئے بھارت مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔آج 12 دن ہونے کے بعد دنیا کی بڑی فوج کا دعویدار بھارت کی لداخ کے مقام پر پٹائی جاری ہے۔ بھارتی ماہرین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت اب لداخ کے مقام سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ یہ بات بھی قابل غوررہے کہ بھارت کی خطے میں من مانی کرنے کا خواب چکنا چور ہو گیا ۔ لداخ اور سکم بارڈر پر چین اور بھارت میں جاری جھڑپوں کے باعث بھارت کو منہ کی کھانا پڑی۔چینی افواج نے لداخ اور سکم بارڈر پر مزید پانچ ہزار فوجی تعینات کر دیئے ہیں۔ جس کے بعد ۔ بھارتی فوج چینی افواج کے سامنے بھیگی بلی بن کررہ گئی ہے۔ چینی افواج ان مقامات پر فوجی زمین دوزبنکر بھی بنا رہی ہے۔ وادی گالوان کے اطراف میں چینی فوجیوں کے 8 خیمے دیکھے گئے ۔ چین نے موقف اختیار کیا ہے کہ بھارت غیر قانونی تعمیرات کررہا ہے ۔ یاد رہے اس سے قبل چینی افواج سے ٹھکائی کے بعد بھارتی افواج نے بینر اٹھا کر واپس جانے کی اپیل کر دی ہے۔بینر پر بھارتی فوج نے چینی افواج کے لئے پیغام لکھا تھا کہ آپ اس وقت بھارتی حدود میں موجود ہیں، براہ کرم آپ معاہدے کی پیروی کرتے ہوئے واپس چلے جائیں۔ اس بینر کے بعد بھارتی افواج کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب بھارتی افواج کو آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے۔ کچھ صارفین کی جانب سے سنجیدگی سے تنقید کی جا رہی ہے جبکہ کچھ لوگ اسے بھارتی فلموں سے جوڑ رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں