ممبئی(پی این آئی)بھارت میں کورونا سے بچاؤ کے لیے گاؤ موتر پارٹیوں کا انعقاد شروع کر دیا گیا۔بھارت میں کورونا وبا سے بچنے کے لیے ’گاؤ مُتر پارٹی‘ منعقد کی گئی جس میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور کورونا سے بچنے کے لیے گاؤمُتر پیا۔بھارتی ویب سائٹ ’ انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق دہلی میں بھارتی سیاسی
جماعت آل انڈیا ہندو مہاسبھا کی جانب سے عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ’گاؤ مُتر پارٹی‘ منعقد کی گئی جس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی، گاؤ مُتر پی کر آگ کے گرد عبادتیں اور کورونا سے بچنے کے لیے دعائیں کیں ۔اس موقع پر اکھیل بھارتیا ہندو مہاسبھا جماعت کے صدر سوامی چکراپانی مہاراج کا کہنا تھا کہ ’ آج ہم سب یہاں کورونا کے خلاف جمع ہیں، دعا کر رہے ہیں کہ ساری دنیا کی کورونا سے حفاظت ہو اور کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے ہم دعائیں کر رہے ہیں ۔‘سوامی چکراپانی مہاراج نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’کورونا وائرس ان سب کے لیے سزا بن کر آیا ہے جو سبزی دالوں کے بجائے جانوروں کو مار کر ان کا گوشت کھاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں ان سب کی طرف سے کورونا وائرس سے معافی مانگتا ہوں اور عہد کرتا ہوں کہ آئندہ بھارت میں کوئی گوشت نہیں کھائے گا ۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سب ہی سیاسی رہنما اور جماعت کے کارکن جب بیمار ہوتے ہیں تو اپنا علاج گاؤمُتر سے کرتے ہیں مگر وہ سب چھپ کر پیتے ہیں، گاؤ مُتر بھگوان کی طرف سے ایک تحفہ ہے پتہ نہیں کیوں ہمارے لیڈر اس میں شرم محسوس کرتے ہیں، چُھپ کر پینے سے گاؤمتر کی تاثیر زائل ہو جاتی ہے۔سوامی چکراپانی کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ صحت مند رہنے کے لیے ہر انسان کو روزانہ گاؤ مُتر پینا چاہیے۔گاؤ مُتر پارٹی میں موجود ایک رضاکار ہری شنکر کا کہنا تھا کہ جو بھی گاؤ مُتر پیتا ہے وہ بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں