نیپال(پی این آئی)نیپال کی سرحد پر بھارتی سڑک کی تعمیر کا منصوبے پر تنازعہ، نیپال نے بھارت کو وارننگ دے دی،بھارت کی جانب سے نیپال سرحد پرسڑک کی تعمیر سے دونوں ملکوں کے درمیان نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے ، نیپال نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس کی حدود کے اندر کسی بھی قسم کا کام
کرنے سے باز رہے۔بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ روز متنازعہ سرحد لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب ایک سڑک کا افتتاح کیا تھا جو ریاست اترکھنڈ کے علاقے دھر چولا کو چین کی سرحد کے قریبی علاقے لیپو لیکھ سے ملاتی ہے ۔لیپو لیکھ کا جنوبی حصہ کلپنی بھارت اور نیپال کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے جبکہ چین اور تبت کے ساتھ اسٹریٹجک اہمیت کا تھری وے جنکشن ہے ۔نیپال کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت کا یکطرفہ اقدام دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کیخلاف ہے جس میں سرحدی تنازعات مذاکرات سے کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ نئی دہلی نیپال کی حدود میں کسی بھی قسم کی سرگرمیوں سے باز رہے ، کھٹمنڈو میں نیپال کی حکمراں جماعت کی جانب سے جاری ایک علیحدہ بیان میں اس سڑک کی تعمیر کو نیپال کی خودمختاری خطرے میں ڈالنے کے مترادف قرار دیا گیا ہے ۔دوسری طرف بھارتی وزارت خارجہ نے یہ جوابی موقف اختیار کیا ہے کہ سڑک بھارتی سرزمین پر تعمیر کی گئی ہے جس کا مقصد یاتریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے ۔بھارت نیپال کے ساتھ تمام سرحدی تنازعات بات چیت سے حل کرنے پر کاربند ہے۔واضح رہے کہ نیپال اور برٹش انڈیا کے درمیان 1816ء کے معاہدے کی رو سے کلپنی کے علاقے کے درمیان بہنے والا دریائے مکھالی کو دونوں ملکوں کے درمیان سرحد تصور کیا جائے گا ۔نیپال کا موقف ہے کہ دریائے مکھالی کا آغاز کلپنی سے نہیں بلکہ لیکھ پاس سے ہوتا ہے ۔گزشتہ سال بھارت کی جانب سے ایک نئے نقشے کے اجرا کے بعد تنازعہ کھڑا ہوا تھا جس میں کلپنی کے علاقے کو بھارتی ریاست اتر آکھنڈ کا حصہ دکھایا گیا ہے ۔ہفتے کے روز کھٹمنڈوں میں متنازعہ علاقے میں سڑک کی تعمیر کیخلاف بھارتی سفارت خانے کے باہر بھی مظاہرہ کیا گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں