اسے کہتے ہی بڑا دل ہو نا، سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے پاکستان سمیت 18ممالک کے عوام کو رمضان کا سب سے لاجواب تحفہ دینے کا فیصلہ کر لیا

ریاض (پی این آئی) سعودی عرب کی جانب سے 18 سے زائد ممالک کے عوام کورمضان کے تمام روزوں میں افطاری کرانے کا اعلان کیا گیا ہے، اس افطار ضیافت سے پاکستان میں مقیم لوگ بھی مستفید ہو سکیں گے۔ العربیہ نیوز کے مطابق خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی ہدایت پر سعودی

عرب کی وزارت مذہبی اموراور دعوت و ارشاد نے 1441ھ کے ماہ صیام کے موقع پر حسب سابق دنیا بھر میں روزہ داروں کی افطاری کے پروگرام عمل درآمد شروع کردیا ہے۔یہ پروگرام ماہ صیام میں 18 ممالک میں جاری رہے گا اور قریبا ایک ملین روزہ داروں کی افطاری کرائی جائے گی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ افطار پروگرام کا دائرہ بڑھانے اور زیادہ سے زیادہ روزہ داروں کے اس پروگرام سے مستفید ہونے کے لیے اس بار 5 ملین ریال کی اضافی رقم مختص کی گئی ہے۔وزارت مذہبی امور کے مطابق افطار پروگرام خادم الحرمین الشریفین کے دنیا بھر میں فلاحی، دینی اور خیراتی پروگراموں کا حصہ ہے۔رواں سال سعودی عرب کی طرف سے 18 ممالک میں روزہ داروں کی افطاری کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ان ممالک میں جیبوتی، ملائیشیا، فلپائن، ایتھوپیا، کیمرون، یوگنڈا، جنوبی افریقا، ارجں ٹائن، تھائی لینڈ، بوسنیہ، ہرسک، آسٹریلیا، چاڈ، پاکستان، سوڈان، بھارت، سینیگال، کینیا اور انڈونیشیا شامل ہیں۔سعودی وزارت مذہبی امور کی طرف سے افطار پروگرام کے تحت قائم کردہ اسلامی مراکز اور سفارت خانوں مذہبی اتاشی دفاتر سے روزہ داروں میں افطاری کا سامان اور خوراک کے پیکٹ تقسیم کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے رمضان کے دوران مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں افطار دسترخوان پر بھی پابندی ہے، اس کے بجائے مستحق افراد میں راشن کے تھیلے تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ سعودی عرب میں کورونا کے پھیلاوٴ کو روکنے کے لیے سخت لاک ڈاوٴن کیا گیا ہے اور مساجد میں باجماعت نمازوں کو بھی محدود کردیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں