کورونا کا خطرہ کب تک برقرار رہے گا؟ وزیراعظم عمران خان نےواضح کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ویکسین بننے تک کورونا کا خطرہ برقرار رہے گا، کوئی ملک یہ نہیں کہہ سکتا کہ کورونا 6 ماہ یا سال کب تک چلے، دوسرے ممالک کے ساتھ تجربات شیئر کرکے چلیں گے، اب ہم نے سستے وینٹی لیٹرزبنانا شروع کردیے ہیں۔ انہوں نے وفاقی وزراء کے ہمراہ میڈیا

بریفنگ میں کہا کہ اللہ کا کرم ہے، کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ جس طرح آج 30 اپریل کو کیسز ہوں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا، ہم نے لاک ڈاؤن تب کیا جب 26 کیسز تھے، عوام نے بھی ایک حد تک بڑا تعاون کیا ہے۔باقی دنیا سے پاکستان کا موازنہ کریں تو حالات بڑے بہتر ہیں، ہم سمجھ رہے تھے کہ اپریل کے آخر میں ہسپتالوں میں بڑا رش ہوگا، اور ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرزبھرے ہوں گے۔لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے حالات بہتر ہیں، باقی دنیا میں سب جانتے ہیں کہ امریکا کہ کے حالات ہیں، امریکا میں کل 60 ہزار اور باقی ممالک میں بھی 20، 20 ہزار مرچکے ہیں۔ہمارے خطے میں سب سے زیادہ جانی نقصان ایران میں ہوا، وہاں ساڑھے 5 ہزار لوگ انتقال کرگئے۔ ایرانی صدر حسن روحانی اور مصری وزیر اعظم سے بات ہوئی ہے، تجربات شیئر کیے ہیں۔ ایران کا بتادوں کہ ایران نے فیصلہ کیا ہے کہ ایران نے شادیاں، ریسٹورانٹ اجتماعات پر پابندی لگائی ہے، باقی کاروبارکھولنے لگے ہیں،اسی طرح مصر میں پہلے دن سے ہی فیصلہ کیا کہ یونیورسٹیز، کالجز جہاں بڑے اجتماعات تھے، ان کو بند کردیا، اسی طرح بڑے پراجیکٹس اور دیہاڑی دار طبقات کے کاروبار چلنے دیے، ان کا معاشی حالات بھی ہماری طرح کے ہیں، ہمارا لاک ڈاؤن مصر سے زیادہ سخت ہے، ہم نے سوچا ہے کہ تمام ممالک ایک دوسرے کا تجربات شیئر کرکے چلیں گے، کیونکہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کورونا کب تک چلے، یہ 6 ماہ ، سال بھی چل سکتا ہے، جب تک ویکسین نہیں نکل آتی، اس وقت تک کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کورونا کب تک چلے گا۔ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران مزدور طبقات کے متاثر ہونے کے خدشے سے ایک احساس پروگرام شروع کیا ہے، جس کے ذریعے ہم نے مستحق لوگوں تک پیسے پہنچائے ہیں۔ ڈیٹا کے ذریعے بلاتفریق پیسے پہنچائے گئے۔ سندھ میں احساس پروگرام کے تحت سب سے زیادہ پیسے دیے، اب تک 66 لاکھ خاندانوں تک 81 ارب پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا پروگرام جو وزیراعظم ریلیف فنڈ شروع کیا ہے۔وزیراعظم ریلیف فنڈ کا پیسا صرف بیروزگاروں کو دیں گے، میں نے فیصلہ کیا تھا کہ کورونا ریلیف فنڈ کا پیسا ان لوگوں کو دیں گے، جو صرف کورونا کی وجہ دے بیروزگار ہوئے ہیں۔ان بیروزگار لوگوں تک پہنچنے کیلئے ہم نے 2 طریقے نکالے ہیں، ایک طریقہ ایس ایم ایس مہم شروع کریں گے ،جس میں لوگوں کو کورونا کی وجہ سے بے روزگار ہونے کاثبوت دینا پڑے گا، عوام مجھے ایک روپیہ دے گی، تو حکومت اس کے بدلے ان بیروزگاروں کو 4 روپے دے گی۔دوسرا طریقہ ٹائیگرفورس ہر یونین کونسل میں اپنے ڈیسک رکھے گی۔ وہاں سے معلومات اکٹھی کی جائے گی کہ کون سے لوگ ہیں جو متاثر ہیں۔ اوورسیز پاکستانی ہمارا بڑا اثاثہ ہے، پاکستان کے مزدور ہمارے لیے وی آئی پیز ہیں، کیونکہ ان کے پیسوں سے پاکستان چل رہا ہے۔ مین تمام سفارتخانوں کو کہتا ہوں کہ ان کا خیال رکھیں۔

close