کورونا وائرس۔۔ پہلا یورپی ملک جس نے لاک ڈائون میں نرمی کے بعدمساجد سمیت تمام عباتگاہیں کھول دیں

برلن (پی این آئی) لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد جرمنی نے تمام عبادت گاہیں کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ جرمنی میں عبادت گاہیں کھولنے کی مشروط اجازت دی گئ، ایک وقت میں محدود لوگوں کو ہی عبادت کے لیے آنے کی اجازت ہوگی، انتظامیہ تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کی پابندی ہوگی۔ جرمنی نے لاک ڈاؤن

میں ریلیف دیتے ہوئے گرجا گھروں اور مساجد سمیت تمام مذہبی مقامات کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔جرمن چانسلر اس فیصلے کی منظوری دیں گی۔ دوسری جانب کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کی تیار کی جانے والی ویکسین کی جرمنی میں آزمائش شروع کردی گئی۔جرمنی سے قبل گزشتہ ہفتے 23 اپریل کو برطانیہ کی جانب سے بھی تیار کی جانے والی پہلی ویکسین کی آزمائش شروع کی گئی تھی۔برطانیہ سے قبل امریکا کی مختلف کمپنیوں کی جانب سے تیار کی جانے والی 2 ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع کی گئی تھی اور اب جرمنی کی جانب سے بھی ویکسین کا ٹرائل شروع کردیا گیا۔مجموعی طور پر 30 اپریل تک دنیا بھر میں صرف 4 ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع کردی گئی تھی جب کہ امریکا کی جانب سے ٹی بی کی ویکسین کی بھی کورونا کے مریضوں پر آزمائش شروع کی جا چکی ہے۔علاوہ ازیں، امریکا، برطانیہ، جرمنی، بھارت، پاکستان، آسٹریلیا اور چین سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مختلف بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات کی آزمائش بھی کی جا رہی ہے، تاہم خصوصی طور پر کورونا کے لیے تیار کی گئی صرف 4 ویکسینز کا ہی انسانوں پر ٹرائل شروع ہوسکا ہے۔جرمنی کی کمپنی بائیو ٹیک اور ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کی رواں ہفتے انسانوں پر آزمائش شروع کردی گئی اور 30 اپریل تک مذکورہ ویکسین کے ڈوز 12 رضاکاروں کو دیے جا چکے ہیں۔مذکورہ ویکسین کو بی این ٹی 162 کا نام دیا گیا ہے اور اسے مجموعی طور پر 200 رضاکاروں پر آزمایا جائے گا جن کی عمریں 18 سے 55 سال تک ہوں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں