ملیریا کی دوا سے کورونا وائرس کا علاج ہوتا ہی نہیں، ماہرین نے نئی تحقیق میں حیران کن بات بتا دی

بیجنگ(پی این آئی) امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے دنیا کو خوشخبری سنائی کہ ملیریا کی دوا ’ہائیڈروکسی کلوروکوئین‘ کورونا وائرس کے خلاف انتہائی مو¿ثر ثابت ہو رہی ہے۔ اس کے بعد سے دنیا بھر کے ہسپتالوں میں اس دوا کے ٹرائیلز شروع کر دیئے گئے اور موجودہ صورتحال میں یہ دوا کورونا وائرس کے خلاف جنگ

میں آخری امید بن کر رہ گئی۔ تاہم اب اس حوالے سے بری خبر آ گئی ہے۔ چینی سائنسدانوں نے نئی تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کا کورونا وائرس کے مریضوں پر کوئی اثر نہیں ہوتا اور اس سے مریضوں کی صحت یابی کی رفتار پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔روئی جیان ہاسپٹل شنگھائی کے ماہرین نے کورونا وائرس کے 150مریضوں پر ہائیڈروکسی کلوروکوئین کے تجربات کیے ہیں، ان میں سے 75مریضوں کو ہائیڈروکسی کلوروکوئین دی جاتی رہی جبکہ 75کو بغیر دوا کے رکھا گیا۔ نتائج میں معلوم ہوا کہ ان دونوں گروپوں کے مریضوں کے صحت یاب ہونے کی مدت میں کوئی فرق نہیں تھا۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر وی تینگ کا کہنا تھا کہ ”ان مریضوں کو ان کے مرض کی شدت کے اعتبار سے 2سے 3ہفتے تک دوا دی جاتی رہی اور تمام مریضوں کے کورونا وائرس کی تشخیص کے 28دن بعد دوبارہ ٹیسٹ کیے گئے۔ سب میں نتائج یکساں آئے۔“واضح رہے کہ اس سے قبل برازیل، سویڈن اور دیگر ممالک کے ماہرین یہ بھی بتا چکے ہیں کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کورونا وائرس کے مریضوں میں الٹا نقصان کا باعث بن رہی ہے اور مریض دل کی بیماریوں سمیت دیگر سنگین نوعیت کے عارضوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ یہ ممالک ان نتائج کے سامنے آنے کے بعد سے اس دوا کے ٹرائیلز روک چکے ہیں۔ا امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے دنیا کو خوشخبری سنائی کہ ملیریا کی دوا ’ہائیڈروکسی کلوروکوئین‘ کورونا وائرس کے خلاف انتہائی مو¿ثر ثابت ہو رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close