دُبئی(پی این آئی ) امارات میں تعینات امریکی سفیر کا بیان، کہتے ہیں کہ امریکا نے کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں متحدہ عرب امارات کو دنیا کا محفوظ ترین ملک قرار دے دیا، موجودہ پریشان کن حالات میں امارات سے زیادہ محفوظ اور کوئی دوسری جگہ نہیں، اسی لیے امریکا واپس جانے کی بجائے اسی ملک میں
قیام کرنے کو ترجیح دوں گا۔جون ریکولٹا جونیئر نے بتایا ہے کہ امارات میں مقیم یزاروں امریکی یہیں رہنا چاہتے ہیں اور واپس امریکا جانے کی خواہش نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بہت کم امریکی شہری متحدہ عرب امارات سے واپس جانا چاہتے ہیں لیکن امریکی سفارتخانہ اُن کو بھی یہیں رکنے کی تجویز دیگا۔ انہوں نے بتایا کہ سفاتخانے کی جانب سے کوئی باقاعدہ رجسٹریشن سسٹ نہیں بنایا گیا تاہم فون کالز اور ای میلز کی تعداد سے تخینہ لگایا جائے تو صرف چند سو امریکی ہی واپس امریکا جانا چاہتے ہیں لیکن ہمارا خیال ہے کہ انکے کیلئے اس وقت یہ جگہ ہی بہترین ہے اور ہم ان لوگوں کو امریکا جانے کا مشورہ نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں خود بھی متحدہ عرب امارات میں رہنے کو ترجیح دوں گا، مجھے اس جگہ سے محبت ہے اور میں یہاں سے واپس نہیں جانا چاہوں گا۔ خیال رہے کہ اس وقت امریکا دنیا میں کورونا کیسز کی تعداد کے حوالے سے درِفہرست ہے اور اموات کی تعداد بھی امریکا میں سب سے زیادہ ہے جبکہ متحدہ عرب امارات میں اس وقت حالات کافی حد تک کنٹرول میں ہیں اور مملکت میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔البتہ امارات میں مقیم چند ڈاکٹرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگلے چار ہفتوں میں کورونا مریضوں کی گنتی میں تیزی سے اضافہ متوقع ہے، اس کے بعد آہستہ آہستہ کورونا کیسز کی تعداد گھٹتی چلی جائے گی۔ معالجین کے مطابق کورونا اماراتی سرزمین سے کب رخصت ہو گا، اس بارے میں کوئی ٹھیک ٹھیک تاریخ نہیں بتائی جا سکتی۔ کیونکہ ابھی تو کورونا مریضوں کی گنتی میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔ بظاہر لگتا ہے کہ اگلے چار ہفتوں میں روزانہ کی بنیاد پر کیسز کی گنتی میں تیزی سے اضافہ ہو گا۔ اس لحاظ سے یہ آنے والے دِن بہت خطرناک ہیں، لوگو ں کو پہلے سے بھی بڑھ کر احتیاط کرنی ہو گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں