سعودی عرب کی تمام مساجد میں درس ِ قرآن اور حفظِ قرآن کی کلاسزبند کر دی گئیں، وجہ بھی سامنے آگئی

ریاض (پی این آئی) سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ اسی وجہ سے حکومت کی جانب سے تمام تعلیمی ادارے عارضی طور پر بند کر دیئے گئے ہیں اور کئی ممالک سے فضائی رابطے بھی ختم کر دیئے گئے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کی تمام مساجد میں دروس

قرآن اور حفظ قرآن کی کلاسز بند کر دی گئی ہیں۔سعودی گزٹ کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف اختیار کردہ احتیاطی تدابیر کے تحت مملکت کی تمام مساجد میں دینی لیکچرز، دعوتی پروگرامات، خواتین کیلیے جاری دینی اور علمی ورکشاپس اور مساجد میں حفظ قرآن کی کلاس پر عارضی طورپر پابندی عاید کی گئی ہے۔سعودی عرب کے وزیر برائے مذہبی امور ودعوت ارشاد عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کرونا وائرس (کوویڈ 19′ کے ممکنہ پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر مملکت کی تمام مساجد میں جاری دعوتی، دینی اور تبلیغی سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں۔ان کا کہنا کہ ملک کی مساجد میں دینی نوعیت کی سرگرمیاں بند کرنے کا مقصد وزارت صحت کی طرف سے اختیار کردی حفظان صحت کے طریقہ کار عمل درآمد یقینی بنانا ہے۔سعودی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا ہے کہ تمام مساجد کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جن میں انہیں بتا دیا گیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مساجد میں جاری تمام دعوتی اور تعلیمی سرگرمیاں بند کردیں۔البتہ آن لائن سرگرمیاں جاری رکھی جا سکتی ہیں۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں کئی ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں۔ کرونا سے متاثرہ علاقے القطیف کو سیل کردیا گیا ہے۔سعودی حکومت نے مشرقی صوبے میں تمام نجی اور سرکاری سکولوں کو مکمل طور پر بند کردیا ہے جبکہ علاقے میں کاروباری سرگرمیاں بھی بالکل بند کر دی گئی ہیں۔ اس علاقے میں کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر کیا اقدام اٹھایا گیا ہے۔گزشتہ روز سعودی عرب میں کورونا وائرس کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے ہیں۔ سعودی وزارتِ صحت کے مطابق مملکت میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔توار کے روز سعودی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے مزید 4 کیسز سامنے آئے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close