ننگر ہار (پی این آئی) امارت اسلامی افغانستان (طالبان) کی جانب سے افغان سکیورٹی فورسز پر حملے دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے اگلے ہی روز ایک حملے میں افغان پولیس کے 5 اہلکار ہلاک ہوگئے۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق منگل کے روز صوبہ لوگر میں افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان میں
کاپر کی کان کے قریب شدید جھڑپیں ہوئی۔ لوگر کے گورنر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ا ن جھڑپوں میں افغان پولیس کے 5 اہلکار ہلاک ہوئے۔ افغان طالبان کے ترجمان کی جانب سے نہ تو حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی وضاحتی بیان دیا گیا ہے۔افغان وزارت داخلہ کی ایک ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران طالبان کی جانب سے 16 صوبوں میں 33 حملے کیے گئے ہیں جن میں 6 عام شہری مارے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان حملوں میں افغان سکیورٹی فورسز کا کتنا نقصان ہوا ہے ۔خیال رہے کہ امریکہ طالبان امن معاہدے کے باعث ایک ہفتے کیلئے عارضی جنگ بندی کی گئی تھی ، معاہدہ ہونے کے بعد پیر کے روز جنگ بندی ختم ہوگئی تھی جس کے بعد طالبان نے افغان سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں