کراچی(پی این آئی) موسلا دھار بارش، نشیبی علاقے زیر آب، متعد علاقوں میں بجلی غائب۔۔۔۔۔۔کراچی میں بیشتر علاقوں میں موسلا دھار اور کہیں ہلکی بارش کے بعد موسم قدرے سرد اور خوشگوار ہوگیا جب کہ نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن ،نارتھ کراچی، گلشن معمار، اسکیم 33، منگھو پیر ، اورنگی ٹاؤن،تیسر ٹاؤن، گلشن معمار، بحریہ ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ، صدر ، آئی آئی چندریگر روڈ ، ہاکس بے، ماڑی پور روڈ، لیاری، جہانگیر روڈ، لیاقت آباد، عائشہ منزل، گلشن حدید اور ناظم آباد میں کہیں ہلکی اورکہیں تیز اور موسلا دھار بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات نے کراچی میں بارش کے اعدادو شمار جاری کردیے ہیں جس کے مطابق سرجانی میں سب سے زیادہ 62 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی ائیرپورٹ پر 41.8، یونیورسٹی روڈ پر 29.8، ناظم آباد میں 23.5 ،نارتھ کراچی میں 33.6،گلشن معمار میں 23 اورکلفٹن میں 39.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔اس کے علاوہ نجی ویدر اسٹیشن کے مطابق بلدیہ ٹاؤن میں 64 ملی میٹر، اورنگی ٹاؤن میں 52.2 ملی میٹر،کیماڑی پورٹ پر 28.8 اور بحریہ ٹاؤن میں 22.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔کراچی میں بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آگئے، ڈیفنس کورنگی روڈ پرپانی جمع اور ٹریفک جام ہوگیا،کئی گاڑیاں خراب ہوگئیں۔ ڈرگ روڈ انڈر پاس میں بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا، شارع فیصل پر ایف ٹی سی پل کے قریب بارش کا پانی جمع ہوگیا،
آئی آئی چندریگر روڈ اور ڈاکٹر ضیاالدین احمد روڈ پر بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا اور گاڑیاں بند ہوگئیں، ڈیفنس ویو میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، سندھ اسمبلی اورگورنر ہاؤس کے اطراف بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا۔بارش کا پانی جناح اسپتال کےگائنی وارڈ کے آپریشن تھیٹر میں داخل ہوگیا، سول اسپتال کے میڈیکل وارڈ نمبر 3 میں بارش کا پانی داخل ہوگیا، مریض پریشان ہوگئے۔بارش کے بعد شہرکے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی۔نارتھ ناظم آباد،گلشن اقبال کے مختلف علاقوں ڈیفنس ویو اور اطراف کے علاقوں میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔موسمیاتی تجزیہ کار کا کہنا ہےکہ کراچی کے 90 فیصد حصے میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی ہے، بلوچستان کی ساحلی پٹی سے بادل کراچی میں داخل ہوئے۔کراچی میں بارش کے باعث فلائٹ شیڈول بھی متاثر ہے۔لاہور سےکراچی کی پرواز پی کے 305 لینڈ نہ کرسکی اور واپس لاہور میں لینڈنگ کرنا پڑی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں