لاہور(پی این آئی) ملک کو اربوں ڈالرز کما کر دینے والا ٹیکسٹائل سیکٹر زوال کا شکار ہو گیا، رواں مالی سال کے مسلسل چوتھے ماہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں نمایاں کمی، اربوں ڈالرز کے نقصان کا خدشہ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں جنوری میں نمایاں طور پر کم ہوئی ہے جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 12.4 فیصد کم ہے جبکہ یہ سلسلہ مسلسل چار ماہ سے جاری ہے۔اپٹما کی رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل کی برآمدات رواں سال جنوری میں 1.36 بلین ڈالر تک گر گئیں جو کہ جنوری 2022 میں 1.55 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔اکتوبر 2022 کے بعد سے ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی آئی ہے۔ اکتوبر 22 میں برآمدات میں 15 فیصد، نومبر میں 18 فیصد، دسمبر میں 16 فیصد اور اب جنوری 2023 میں برآمدات میں 12.4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل برآمدات میں دوہرے ہندسے کی کمی حکومت اور معیشت کے لیے تشویشناک ہے کیونکہ یہ شعبہ ملک کی کل برآمدات میں تقریباً 60 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے۔دسمبر 22 میں برآمدات 1.36 بلین ڈالر رہیں جو نومبر 2022 میں 1.42 بلین ڈالر کے مقابلے میں دسمبر 21 میں 1.62 بلین ڈالر کے مقابلے میں 16 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔
اسی طرح سات ماہ(جولائی تا جنوری 2022-23 )ٹیکسٹائل کی مجموعی برآمدات بھی گزشتہ سال 10.93 بلین سے 7.8 فیصد کم ہوکر 10.08 بلین ڈالر رہ گئیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل کے شعبے کو ملک میں کپاس کی قلت سمیت دیگر چیلنجز کا بھی سامنا ہے ۔50 لاکھ گانٹھیں پیدا وار کے مقابلے میں صنعت کی طلب 14 ملین گانٹھوں کے لگ بھگ ہے۔ صنعت کی طلب کو پورا کرنے کے لیے تقریباً 9 ملین گانٹھوں کی ضرورت ہے جس کی درآمد کے لیے زرمبادلہ بھی درکار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں