سعودی عرب کے مفتی اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ، منگل کی صبح انتقال کر گئے۔ یہ اعلان سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی جانب سے رائل کورٹ کے حوالے سے کیا گیا۔
سعودی میڈیا کے مطابق، مرحوم کی نمازِ جنازہ منگل کے روز نمازِ عصر کے بعد ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔
جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مفتی اعظم کے انتقال سے نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری مسلم دنیا ایک جید اور ممتاز عالم دین سے محروم ہو گئی ہے۔ مرحوم نے اسلام، سائنس، اور مسلمانوں کی فلاح کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔
شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ سعودی عرب کی سینئر علما کونسل کے صدر بھی رہے اور متعدد مواقع پر خطبۂ حج دینے کی سعادت حاصل کی۔
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان نے ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
مزید براں، شاہ سلمان کی ہدایت پر مسجد الحرام، مسجد نبوی اور مملکت بھر کی تمام مساجد میں بعد نمازِ عصر مرحوم کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی مفتی اعظم کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی وفات سعودی عرب اور امتِ مسلمہ کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ شیخ عبدالعزیز نے اپنی پوری زندگی قرآن و سنت کی ترویج، شریعت کی تشریح اور امت کی رہنمائی میں وقف کر دی۔
وزیراعظم نے پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے سعودی عوام، قیادت، اور مرحوم کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شیخ عبدالعزیز کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کی دینی خدمات کو قبول فرمائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں