اسلام آباد (پی این آئی)چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ 24 گھنٹوں کے بعد واضح ہوگا کہ سمندری طوفان کہاں جائے گا،طوفان کا بلوچستان اور عمان کے ساحلی علاقوں یا گجرات اور سندھ کے ساحل پر اثر انداز ہونے کا امکان ہے۔ ایک انٹرویو میں سردار سرفراز نے کہا کہ دونوں صورتوں میں پاکستان کی 11 سو کلومیٹر کی پٹی پر طوفان کے اثرات رہیں گے، تیز ہواؤں، طوفانی بارشوں اور سمندر میں طغیانی کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوسکتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق 14 جون کی رات سمندری طوفان کسی ساحل سے ٹکرا سکتا ہے جس سے 80 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔سردار سرفراز نے کہا کہ سمندری طوفان ٹکرانے کے بعد 3 دن تک اثرات قریبی ساحلی علاقوں میں رہتے ہیں جس سے موسلادھار بارشوں کا امکان بھی رہتا ہے۔دوسری جانب گزشتہ روز سمندری طوفان بائپر جوائے کے خطرے کے پیش نظر کراچی کے ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔موجودہ صورت حال پر کمشنر کراچی نے دفعہ 144کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا اور پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں