لاہور(پی این آئی) اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن کو تھپڑ مارنے کے معاملے پر پولیس نے مسلم لیگ (ن)کے رکن اسمبلی میاں نوید کو عبوری ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کر لیا۔جسٹس شہرام سرور چودھری نے اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن کو تھپڑ مارنے اور اغوا کرنے کے کیس کی سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا عمر مارکی میں شادی کی تقریب میں خلاف ورزی ہو رہی تھی جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے کارروائی کی تو میاں نوید نے انہیں دھمکیاں دیں اور اغوا کی کوشش کی جبکہ میاں نوید کے وکیل نے کہا کہ اے سی مارکی میں پروگرام کرنا چاہتے تھے انکار پر چھوٹا مقدمہ بنا دیا۔دریں اثنا عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی جاوید لطیف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 جون تک توسیع کر تے ہوئے آئندہ سماعت تک تفتیشی افسر کو چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ صابر حسین نے مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی جاوید لطیف کیخلاف اشتعال انگیز تقریر کیس کی سماعت کی۔عدالت نے لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 جون تک توسیع کر دی جبکہ عدالت نے تفتیشی افسر کو چالان دو جون تک جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کورونا ایس او پیزکے باعث لیگی ایم این اے جاوید لطیف کو پیش نہیں کیا گیا،جیل وارنٹ پر جاوید لطیف کے جوڈیشنل ریمانڈ میں توسیع کی گئی۔لیگی کارکنان نے ماڈل ٹائون کچہری کے باہر جاوید لطیف کی رہائی اور پیش نہ کرنے پر احتجاج اور نعرے بازی بھی کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں