ڈسکہ(پی این آئی) پنجاب کی ایک تحصیل ڈسکہ میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد 600 گھروں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اتوار 29 مارچ کو ضلع سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد علاقے کے چھ سو گھروں کو قرنطینہ قرار دے دیا
گیا ہے۔گھروں کے دروازے بند کر کے ان پر نوٹس چسپاں کر دیے گئے، میل جول پر پابندی عائد کر دی گئی اور پہرہ بٹھا دیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر آصف حسین نے بتایا کہ قرنطینہ میں راشن اور ادویات پہنچائی جا رہی ہیں۔ادھر کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں اساتذہ بھی پیش پیش ہیں، ڈسکہ میں اساتذہ نے قرنطینہ 600 گھروں کے باہر ڈیوٹیاں سنبھال لی ہیں، ٹیچرز 8،8 گھنٹے کی شفٹ میں 24 گھنٹے ڈیوٹی دیں گے، تاہم اساتذہ حفاظتی سامان کے منتظر ہیں۔ گزشتہ روز ڈسکہ میں پولیس اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے کچی آبادیوں میں گھر گھر پکے ہوئے کھانے تقسیم کیے گئے تھے۔خیال رہے کہ اتوار 29 مارچ کو ڈسکہ میں کرونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا، ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ شہری 12 روز قبل فرانس سے آیا، جسے قرنطینہ منتقل کر دیا گیا، متاثرہ شہری کی فیملی، اہل علاقہ کو بھی گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی تھی۔دوسری طرف ڈسکہ میں کرونا سے احتیاط کے پیش نظر سول اسپتال میں ٹیلی میڈیسن ایپ کے ذریعے علاج کیا جانے لگا ہے، مریضوں کو گھر بیٹھے واٹس ایپ پر بیماری کی تشخیص اور مشورے دیے جا رہے ہیں، اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آصف کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کے علاوہ مریضوں کو گھر بیٹھے علاج بتائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں