ہر سال 9 مئی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی باضابطہ منظوری دیدی گئی

اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی کابینہ نے ہر سال 9 مئی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی باضابطہ منظوری دیدی۔

سانحہ نو مئی کو ایک سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ ہاؤس میں وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا۔ وفاقی وزراء کے علاوہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ضیاء کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں سانحہ 9 مئی کے حوالے سے مذمتی قرارداد منظور کی گئی ۔ اس دن کو ہر سال یوم سیاہ کے طور پر منانے کی باضابطہ منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں عسکری اور قومی تنصیبات پر حملہ کرنے اور توڑ پھوڑ کو سنگین جرم قرار دینے کی سفارش کی گئی۔ قانون سازی کیلئے سفارشات پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی۔وفاقی وزیر قانون نے 9 مئی کی تحقیقات کیلئے نگران دور حکومت میں قائم کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ کابینہ کمیٹی نے مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے قوانین میں تبدیلی اور سرکاری تنصیبات کی توڑپھوڑکوسنگین جرم قراردینے کی سفارش کی ہے۔

کابینہ ارکان نے متفقہ طور پر سانحہ میں ملوث عناصر کے خلاف مقدمات جلد منطقی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جیسے گوجرانوالہ واقعے کا فیصلہ آ گیا۔ کاش کہ دیگر جگہوں سے بھی فیصلے آتے تاکہ عوام تک ایک پیغام پہنچتا کہ جو کوئی قانون کو ہاتھ میں لیتا ہے جرم کرتا ہے نظام انصاف اس کو سزا دیتا ہےا ور بروقت دیتا ہے۔مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے نگران کابینہ کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش اور روایتی قرار دیا ۔ جس میں ملوث کرداروں کی واضح نشاندہی نہیں کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نگران کابینہ کمیٹی کی سفارشات پر قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں