اسلام آباد(پی این آئی)سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو 3 بجے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن تمام شکایات سن کر ازالہ کرے۔ الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل نے تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ تمام آئی جیز کو کہیں کہ تحریک انصاف کے امیدواروں کو تنگ نہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست نمٹا دی۔
قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کی لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ بینچ کا حصہ تھے۔
پی ٹی آئی سے وابستہ وکیل نیاز اللہ نیازی نے سائفر مقدمے کی سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس، جسٹس سردار طارق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات چھینے جا رہے ہیں، چھین کر پھاڑے جا رہے ہیں، عثمان ڈار کی والدہ کے ساتھ کیا ہوا، اس پر قائم مقام چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اگر آپ کے امیدوار اشتہاری ہوں گے تو اور کیا ہوگا؟جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا تھا کہ کیا آپ نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو درخواست دی ہے؟ اس پر نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ 10 دن سے بلے کے نشان کے لیے وہاں بحث کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن کا کردار سب کے سامنے ہے، اس پر قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا تھا کہ آپ کے اپنے بندے کہہ رہے ہیں انٹرا پارٹی انتخابات ٹھیک نہیں ہوئے۔
اس پر نیاز اللہ نیازی نے کہا تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے درخواست دائر کر رکھی ہے، اس پر قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آفس کو ہدایت دی ہے کہ آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں