اسلام آباد(پی این آئی)چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ الیکشن میں تاخیر ہو سکتی ہے، انتخابی شیڈول تیار ہے کچھ دیر تک جاری کریں گے۔
سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا ہے اور الیکشن کمیشن کو آج ہی انتخابی شیڈول جاری کرنے کا حکم بھی دے دیا۔ اس کے علاوہ عدالت نے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے درخواست گزار عمیر نیازی کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابی شیڈول تیار ہے کچھ دیر تک جاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے دو رپورٹس بنائی ہوئی تھیں، بڑے بڑے برج الٹ گئے، ڈی سی اسلام آبادکےحوالے سے تمام معاملات کو دیکھاگیا، ڈی سی اسلام آباد کا کوئی بڑا ایشو نہیں ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی میں سکیورٹی کی صورتحال تشویشناک ہے،مگر دعاگو ہیں، پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلینگ فیلڈ فراہم کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کیسز کا فیصلہ میرٹ پر ہوگا، ہم دعا نہیں دوا بھی کریں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تمام جماعتوں کو لیول پلینگ فیلڈ ملے گی۔
جس شہر میں ایک جماعت کو جلسے کی اجازت ملی تو سب کو ملے گی، تحریک انصاف کا مخالف نہیں ہوں،انہوں نے میری نامزدگی کی جبکہ بانی پی ٹی آئی میرے پسندیدہ کھلاڑی ہیں ،میرے گھر میں ان کی تصویر لگی ہوئی ہے۔ سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ اگر کسی آر او سے متعلق کسی کو اعتراض ہے تو الیکشن کمیشن سے رجوع کریں، الیکشن کمیشن اعتراض پر ریٹرننگ آفیسر کو تبدیل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری بھرپور خواہش ہے کہ سیاسی قیادت مل بیٹھے، سیاسی قیادت مل بیٹھ کر ہی ملکی مسائل حل کر سکتی ہے۔ آج سپریم کورٹ آمد پر چیف جسٹس سمیت ججز سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آج چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات خوش گوار رہی جبکہ تین ججز سے بھی ملاقات ہوئی،مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمیں مصیبت سے نکالا۔ واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجازالاحسن بھی شریک تھے۔ اس کے علاوہ اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی ملاقات میں شریک تھے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر چیف جسٹس کی دعوت پر سپریم کورٹ آئے اور انہوں نے ججزکو لاہور ہائیکورٹ کے حکم امتناع سے آگاہ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں