لاہور (پی این آئی) لیگی قائد نواز شریف کا مینار پاکستان میں جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے بتائیں کون ہے جو ہر چند سالوں بعد مجھے اس قوم سے جدا کردیتاہے؟ ۔آج بہت سالوں کے بعد آپ سے ملاقات ہورہی ہے۔
لیکن آپ سے میرا پیار کا رشتہ قائم و دائم ہے،جو پیار محبت اور خلوص آپ کی آنکھوں میں دیکھ رہا ہوں مجھے اس پر ناز ہے، یہ میرا اور آپ کا رشتہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے، نہ میں نے کبھی عوام کو دھوکہ دیا نہ کبھی عوام نے نواز شریف کو دھوکہ دیا، جب بھی موقع ملا دن رات ایک کرکے پاکستان کےمسائل حل کیے،جیلوں میں مجھے ڈالا گیا، ملک بدر ،مجھے کیا گیا، جعلی کیسز میرے، شہباز شریف، مریم نواز کے خلاف بنائے گئے ، یہاں پوری لائن بیٹھی ہے، سب کے خلاف کیس بنائے گئے لیکن کسی نے مسلم لیگ ن کا جھنڈا اپنے ہاتھ سے نہیں چھوڑا،مجھے بتائیں کون ہے جو ہر چند سالوں بعد مجھے اس قوم سے جدا کردیتاہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سوچ رہا تھا کہ جب بھی باہر سے واپس آتا تھا تو والدہ اور بیوی میرے استقبال کیلئے موجود ہوتی تھی، آج وہ نہیں ہیں، میرے والد اور والدہ فوت ہوئے لیکن میں قبر میں نہیں اتار سکا، مجھے بیوی کے انتقال کی اطلاع جیل خانے میں ملی، اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو لندن میں میری بات کرواتو ، پوچھنا چاہتا ہوں بیوی کس حال میں ہے، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو کہا آپ کے پاس دو فون پڑے ہیں، لیکن سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہم بات نہیں کروا سکتے ،ہمیں اجازت نہیں ہے۔
جیل میں سیل سے متعلق کہا جیل کا سیل بہت چھوٹا تھا نیند بھی بہت مشکل سے آتی تھی، ڈھائی گھنٹے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ کا نمبر ٹو میرے پاس آیا اور کہا کہ آپ کی بیوی اللہ کو پیاری ہوچکی ہیں، ہم مریم نواز کی طرف جارہے ہیں انہیں اطلاع کریں گے۔نواز شریف نے کہا کہ میں نے کہا مریم نواز کے پاس نہ جانا ، انہیں میرے پاس بلاؤ یا میں جاؤنگا، لیکن جب میں نے بتایا تو مریم بیہوش ہوگئیں اور میرے گلے لگ کر رونے لگی۔کلنٹن نے مجھے کہا آپ نے ایٹمی دھماکہ نہیں کرنا، کئی ملکوں کے سربراہان کے فون آئے کہ آپ نے دھماکہ نہیں کرنا۔انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کا نام نہیں لینا چاہتے، میں ایسے ماحول میں نہیں پلا کہ میں اینٹ کا جواب پتھر سے دوں۔کلنٹن نے مجھے 5ارب ڈالر کی پیشکش کی تھی، چاہے تو وزارت خارجہ کا ریکارڈ نکلوا کر دیکھ لیں، آج تو ایک ایک ارب کی بھیک پچھلی حکومت کے لوگ مانگ رہے تھے، شاید میں لیتا تو مجھے بھی ایک دو ارب ڈالر مل جاتے، لیکن مجھے پاکستان مٹی نے پاکستان کے خلاف بات ماننے کی اجازت نہیں دی۔ دنیا کے طاقتور صدر نے دھماکوں سے منع کیا لیکن ہم نے کیے اور بھارت کو اس کے ایٹمی دھماکوں کو ٹھیک ٹھاک جواب دیا، انہوں نے عوام سے پوچھا کہ کیا اسی بات کی ہمیں سزا ملتی ہے؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں