اسلام آباد (پی این آئی) ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کا حکم معطل کرتے ہوئے فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔۔۔۔جسٹس بابر ستار نے شہریار آفریدی کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اڈیالہ جیل کا ریکارڈ طلب کیا۔۔۔۔۔سماعت کے موقع پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن نے عدالت کو بتایا کہ آئی بی اور سپیشل برانچ کی رپورٹ تھی کہ شہریار آفریدی ڈسٹرکٹ کورٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔
عدالت نے ڈی سی اور ایس ایس پی آپریشنز کے جوابات کو غیرتسلی بخش قرار دیا اور کہا کہ عدالت کی جانب سے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔۔۔۔جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ ’اگلی سماعت پر ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی پر فرد جرم عائد ہو گی۔۔۔۔۔عدالت نے شہریار آفریدی کی درخواست منظور کر لی۔۔۔۔عدالت نے شہریار آفریدی کو میڈیا اور سوشل میڈیا پر بیانات نہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے کیس چلنے تک آپ کوئی بیان نہیں دیں گے۔سماعت کے دوران جسٹس بابر ستار نے کہا کہ شہریار آفریدی اپنے گھر میں رہیں گے اور اگر انہیں کچھ ہوا تو ذمہ دار آئی جی اور چیف کمشنر ہوں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں