مفت آٹے کا حصول ، اب تک 20 افراد شہید ہو چکے، حکمرانوں کی خودغرضی ،عوام ڈپریشن کے مریض بن گئے

پشاور (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک بدامنی کی لپیٹ میں، معیشت تباہ، مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دیے۔ قومی انتخابات کی طرف جانا ہو گا۔ حکمران جماعتوں نے مفادات کے لیے لڑائی میں ملک کا بیڑہ غرق کر دیا۔ آج ملک میں آئین و قانون کا مذاق اڑ رہا ہے، قانون صرف غریب کے لیے ہے۔ تمام ادارے باہم دست و گریبان اور ایک دوسرے کے ساتھ تصادم میں مصروف ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی اپوزیشن میں تھیں تو مہنگائی کے خلاف مارچز کرتی تھیں،

جے یو آئی نے مہنگائی کے خلاف دھرنا دیا، آج یہ سب حکومت میں شامل ہیں اور مجرمانہ خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوںمیں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پارلیمنٹ میں ایک قانون بھی پاس نہیں ہوا، اس کے مقابلے میں آئی ایم ایف کے 36قوانین چند منٹوں میں پاس کرائے گئے، حکمرانوں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے عوام کو ریلیف ملا ہو۔ ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات حکومت کی ناکامی ہیں۔ خیبرپختونخوا میں اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری کے واقعات ہوتے ہیں، مسلح جتھے پھر رہے ہیں، مگر حکومت کہیں نظر نہیں آتی۔ صوبہ میں عوام ایک کلو آٹے کے حصول کے لیے لائنوں میں کھڑے ہیں۔ ملک میں اب تک بیس افراد آٹے کے حصول کے لیے شہید ہو چکے ۔ حکمرانوں کی کی خودغرضی سے عوام ڈپریشن کے مریض بن گئے۔ جماعت اسلامی کا انتخابی منشور قوم کے لیے امید کی کرن ہے، اللہ کی مددونصرت اور عوام کی تائید سے اقتدار میں آ کر منشور پر سوفیصد عمل درآمد کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرکز الاسلامی پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کے پی مولانا ہدایت اللہ، صدر جے آئی یوتھ صہیب الدین کاکاخیل اور سیکرٹری اطلاعات کے پی سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے امیر جماعت نے کہا کہ حکومت پی ڈی ایم ،پیپلزپارٹی کو عوام کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں۔ بڑے بڑے سیاست دانوں، بیوروکریٹس، ججز، جرنیلوں کے اربوں کے اثاثے ہیں، حیرت ہوتی ہے ان کے پاس اتنی دولت کیسے آئی، غریب روٹی کے لیے ترس رہا ہے،

حکمران اشرافیہ اربوں کے اثاثوں کی مالک ہو کر بھی غریب سے ہی قربانی مانگتی ہے، یہ لوگ اپنا پروٹوکول اور مراعات کم کرنے کو تیار نہیں۔ پی ڈی ایم ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی حکومتوں نے قوم کو آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں پہنائیں، ملک کے فیصلے آئی ایم ایف کے بابو کرتے ہیں۔ حکمران طبقہ آئی ایم ایف کا قرضہ لے کر خود کھا گئے اور ان کے پاس قرض واپسی کا بھی کوئی میکنزم نہیں۔ روپیہ اپنی قدر کھو چکا ہے، اسحاق ڈار کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ڈالر اب تین سو روپے کا ہو گیا، سودی معیشت اور کرپشن نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں ایک طرف مہنگائی اور دوسری جانب کرپشن ہے۔ پاکستان سٹیل مل سمیت دیگر قومی ادارے ملک کے لیے سفید ہاتھی بن چکے ہیں، پی آئی اے کا روزانہ پچیس کروڑ، سٹیل ملز 33کروڑ اور پاکستان ریلوے کا 14کروڑ یومیہ خسارہ ہے ، آج بنگلہ دیش کی معیشت ہم سے آگے ہے۔ سوال یہ ہے کہ ملک کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں کرپشن اور بے روزگاری میں بے تحاشا اضافہ ہوا۔ 11کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کرپٹ اشرافیہ نے ملک کا پوری دنیا میں تماشا بنا دیا، اب اس کو ایک اور حادثے کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ موجودہ بحرانوں سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز مل بیٹھیں اور راستہ تلاش کریں۔ سپریم کورٹ مسائل حل نہیں کر سکتی بلکہ اس میں اضافہ کر رہی ہے۔ چیف جسٹس اعلی ظرفی کا مظاہرہ کریں عوام کا مطالبہ ہے کہ فل کورٹ اجلاس بلا کر موجودہ صورت حال پر متفقہ فیصلہ کریں، ملک میں الگ الگ انتخابات ہو بھی جائیں تو کوئی اس کا نتیجہ قبول نہیں کرے گا۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے مسائل کا حل ایک ہی روز پورے ملک میں صاف اور شفاف الیکشن ہیں۔ سبھی پارٹیاں ماضی سے سبق سیکھیں اور الیکشن کی تاریخ پر متفق ہو جائیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے انقلابی منشور دیا ہے، الیکشن کی مکمل تیاری ہے، انشا اللہ ترازو کی جیت ہی ملک میں عدل وانصاف کی حکمرانی قائم کرے گی اور اسے حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں