اسلام آباد (پی این آئی) انتخابات ملتوی کیس، چیف جسٹس پاکستان دوران سماعت جذباتی ہو گئے،کمرہ عدالت میں ریمارکس دیتے ہوئے آواز بھر آئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختو نخوا انتخابات ملتوی کرنے کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کر رہا ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ میرا دل بھی ہے،میرے بھی جذبات ہیں،جو کچھ کیا اللہ تعالٰی کو حاضر ناظر جان کر کیا۔ آڈیو لیک پر جسٹس مظاہر نقوی کو کیسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا،میرے ججز کے بارے بات کریں گے تو میرا سامنا کرنا پڑے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سیاسی معاملہ چل رہا ہے جس کی بنیاد پر ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا،سپریم کورٹ متحد تھی کچھ معاملات پر اب بھی ہے۔عدلیہ کس طرح متاثر ہو رہی ہے کوئی نہیں دیکھتا،اہم عہدوں پر تعینات لوگ کس طرح عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں،سپریم کورٹ میں 20 سال کی نسبت بہترین ججز ہیں۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ مجھے کہا جا رہا ہے ایک اور جج کو سزا دوں،جا کر پہلے ان شواہد کا جائزہ لیں،قانون پر بات کریں گے تو میں سنوں گا،میرے ججز کے بارے بات کریں گے تو میرا سامنا کرنا پڑے گا۔قبل ازیں سماعت کے دوران پاکستان بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کونسل عدالت میں پیش ہوئے،حسن رضا پاشا نے کہا کہ بار کا کسی کی حمایت سے کوئی تعلق نہیں،فل کورٹ بینچ نہیں بن سکتا تو فل کورٹ اجلاس کر لیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اس پر ہم سوچ رہے ہیں،ججز کے آپس میں اچھے تعلقات ہیں،کل اور آج دو ججز نے سماعت سے معذرت کی،باہمی اعتراف اور شائستہ گفتگو پہلے بھی ہوئی اور بعد میں بھی۔ کچھ معاملات پر ہماری گفتگو ضروری ہے،سیاسی معاملات سامنے آئے جس پر میڈیا اور پریس کانفرنسز سے تیل ڈالا گیا،عدالت نے سارے معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں