آرمی چیف کی تقرری کیلئے وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا، کون سا طریقہ اختیار کیا جائے؟ بتا دیا گیا

پشاور (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے آرمی چیف کے تقرر کے لئے وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دفاعی ادارہ کے سربراہ کی تقرری کیلئے وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ختم ہونا چاہیے، آرمی چیف کی تقرری سے متعلق پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی دلچسپی ظاہر کرتی ہے کہ دونوں اطراف کی سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی کی طرز پرسنیارٹی کے اصولوں کو مدنظر رکھا جائے،

جب ایک فرد کی تعیناتی دوسرے کی مرہون منت ہو گی تو پسند وناپسند کے عوامل کا ظہور پذیر ہونا فطری ہے، حکمران جماعتیںدفاعی اداروں کو سیاست کیلئے استعمال نہ کریں، اسٹیبلشمنٹ بھی سیاست سے دور رہے، جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ مکمل طور پر غیرجانبدار ہوں، تمام ادارے اپنی حدود میں رہیں گے تو ملک آگے بڑھے گا، ہماری جدوجہد آئین و قانون کی بالادستی کے لئے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں صوبائی نظم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ممبر قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی، صوبائی نائب امیر وممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان اور صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع نے شرکت کی۔ سراج الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز کی شمولیت کے خلاف جماعت اسلامی ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرے گی۔ امید کرتے ہیںکہ عدالت عوام کو ریلیف دے گی۔ ملک کے طویل و عرض میں طویل لوڈشیڈنگ جاری ہے، حکومت لائن لاسسز اور چوری کا بوجھ غریبوں پر ڈال کر انھیں لوٹ رہی ہے، یہ سلسلہ نہیں چلنے دیں گے۔ 37ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے دعویدار بتائیں کہ گھنٹوں لوڈشیڈنگ کیوں ہو رہی ہے؟ جھوٹ بولنا اور عوام کو دھوکا دینا حکمرانوں کا وطیرہ ہے۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے ملک کو استعمار کا غلام بنایا۔ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے پاکستان کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا، حکمران جماعتیں ملک پرآئی ایم ایف کی حکمرانی قائم کرنے کی ذمہ دار ہے۔ حکمران جماعتیں سودی نظام جاری رکھنے پر متفق ہیں، کشمیر کو انڈیا کے حوالے کرنے پر بھی ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، سبھی نے مل کر اداروں کو تباہ کیا۔ حکمران عدالتوں کو پریشرائز اور پسند کے فیصلے لینا چاہتے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ سیلاب نے ملک بھر میں لاکھوں ایکڑ رقبہ پر فصلیں تباہ کر دیں، حکمران بحالی کے کاموں میں سنجیدگی دکھائیں۔

کسانوں کو فوری معاوضے دیے جائیں، لوگوں کو گھر تعمیر کرنے کے لیے بھی پوری رقم ادا کی جائے۔ سرکاری امداد کی تقسیم میں کرپشن ہوئی تو عوام حکمرانوں کا گھیرا? کرے گی۔ سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کا فی الفور شروع کیا جائے۔ حکومت میڈیکل اور زرعی ایمرجنسی کا اعلان کرے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریاں پھوٹ رہی ہیں، ڈاکٹرز اور ادویات کی کمی ہے، حکومتی مشینری کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔ متاثرین کی بحالی کے لیے عملی اقدامات کا آغاز کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویڑن اور سابقہ فاٹا میں ٹیکس کو ختم کیا جائے اور علاقوں کو2033ئ￿ تک ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے۔ حکومت سیلابی علاقوں میں آئندہ چھ ماہ تک بجلی کے بلوں کو معاف کرے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔ اسلام آئے گا تو خوشحالی اور ترقی آئے گی اور لوگوں کے مسائل حل ہوں گے۔ حکمران سود کو جاری رکھ کے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ میں مصروف ہیں۔ 22کروڑ عوام کرپٹ سودی سرمایہ دارانہ نظام سے چھٹکارا چاہتے ہیں، مگر حکمران اس سلسلے میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ساتھ جنگ کر کے کوئی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے کہا کہ قوم جماعت اسلامی کی جدوجہد میں اس کا دست و بازو بنے، ان شاء اللہ وطن عزیز کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنائیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں